37

پی ٹی آئی کےاکثرامیدواروں کےکاغذات نامزدگی منظور

لیکشن ٹربیونل نے ریٹرننگ افسران کی جانب سے مسترد کیے گئے مختلف امیدواروں کے کاغذات منظور کرلیے۔

تفصیلات کے مطابق ٹریبونل نے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دےدیا،اپیلٹ ٹریبونل کے جج اسجد جاوید گھرال نے اپیل پر سماعت کی۔نعیم پنجوتھا کے این اے 82، پی پی 80اور 71سے کاغذات مسترد ہوئے تھے۔

پی ٹی آئی امیدوار سہیل اختر گجر کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف اپیل منظور ہوگئی،ایپلٹ ٹربیونل نے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیدیا۔پی ٹی آئی امیدوار سہیل اختر گجر کو الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی۔ایپلٹ ٹربیونل جسٹس اسجد جاوید گھرال نے اپیلوں پر سماعت کی ۔

درخواست گزار کے وکیل آصف شہزاد ایڈووکیٹ دلائل دیے اور موقف اپنایا کہ سہیل اختر گجر پی پی 72 سے امیدوار ہیں،ریٹرننگ افسران نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کئے،کنٹونمنٹ بورڈ کے نادہندہ ہونے کا بے بنیاد الزام لگایا گیا،تمام دستاویزی ثبوت اپیلوں کے ساتھ منسلک کردئیے گئے ہیں،عدالت ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کو کالعدم قرار دے۔

 پی ٹی آئی امیدوار اسامہ احمد میلہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف اپیل منظور ہوگئی،ایپلٹ ٹربیونل نے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیدیا،پی ٹی آئی امیدوار اسامہ احمد میلہ کو الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی۔ایپلٹ ٹربیونل جسٹس اسجد جاوید گھرال نے اپیلوں پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل مشتاق احمد موہل ایڈووکیٹ نے دلائل دیے۔

 فواد چوہدری کو جہلم سے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی، ان کے کاغذات کے خلاف آر او کے اعتراضات مسترد کردیے گئے۔سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے الیکشن ٹریبونل نے انہیں جہلم سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 60 اور 61 سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔جج چوہدری عبدالعزیز نے دونوں حلقوں کے ریٹرننگ افسران کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے فواد چوہدری کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی۔

پشاور میں الیکشن ٹربیونل کےجج جسٹس شکیل احمد نے پی ٹی آئی کے سابق وزیر عاطف خان کی اپیل پر محفوظ فیصلہ سنایا.راولپنڈی میں اپیلٹ ٹربیونل نے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے سابق وزیر راجہ بشارت کی اپیل منظور کرلی اور انہیں این اے 55، پی پی 15 سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔

این اے 51مری اور پی پی 6مری سے پی ٹی آئی کے لطاسب ستی کی اپیل منظور کرلی گئی۔ایپلٹ ٹربیونل نے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیدیا

 اٹک سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 50سے زلفی بخاری کی اپیل منظور کر لی گئی۔ایپلٹ ٹربیونل نے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیدیا۔

تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے پی پی 15عمر تنویر بٹ کی اپیل بھی منظور کرلی گئی،اپیلٹ ٹریبونل سے امیدواروں کے خلاف ریٹرننگ افسران کے فیصلے کالعدم قراردے دیئے گئے۔

این اے 56، پی پی 16سے پی ٹی آئی امیدوار اعجاز خان جازی کی اپیل منظور کرلی گئی، اپیلٹ ٹریبونل نے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے  اعجاز خان جازی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی۔راولپنڈی ٹریبونل نے ریٹرننگ افسر کے تمام اعتراضات مسترد کردیئے۔

راولپنڈی میں اپیلٹ ٹربیونل نے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے سابق وزیر راجہ بشارت کی اپیل منظور کرلی اور انہیں این اے 55، پی پی 15 سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔

پی ٹی آئی رہنماء اور سابق گورنر بلوچستان سید ظہور آغا

الیکشن ٹربیونل کے جسٹس عامر رانا نے پی ٹی آئی رہنماء اور سابق گورنر بلوچستان سید ظہور آغا کی  این اے 263، این اے 262 اور این اے 265 کے ریٹرننگ آفیسر کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل منظور کر لی۔سابق گورنر بلوچستان سید ظہورآغا کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دیدی۔

الیکشن ٹربیونل نے غلام عباس نسوانہ کے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے۔این اے 93 ریٹرنگ آفیسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیاگیا۔الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے امیدوار کو الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی ۔

پی ٹی آئی رہنما ملک ندیم عباس کے کاغذات نامزدگی منظور،پی پی 167 سے آر او کا کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا گیا۔اپیلیٹ ٹریبونل کے جج رسال حسن سید نے اپیل منظور کی جبکہ لاہور سے ندیم عباس بارا کو الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی ہے۔

وہاڑی سے طاہر اقبال چوہدری اور زاہد اقبال چوہدری کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے۔ایپلٹ ٹربیونل نے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیدیا۔

الیکشن ٹربیونل نے شوکت بسرا اور انکی اہلیہ رضوانہ نواز کے این اے 163 سے کاغذات منظور کر لئے گئے۔ریٹرنگ آفیسر نے این اے 163 نے شوکت بسراء اور انکی اہلیہ رضوانہ نواز کے کاغذات مسترد کئے تھے۔حلقہ پی پی 241 سے بھی شوکت بسراء اور انکی اہلیہ رضوانہ نواز کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے ہیں۔

قائدآباد کے حلقہ پی پی 84سابق پی ٹی آئی ایم پی اے ملک فتح خالق بندیال کے کاغذات منظور ہوگئے۔آر او آفس قائدآباد میں اشتہاری قرار دے کر کاغذات نامزدگی منظور نہیں کی گی تھی۔قائدآباد ملک فتح خالق بندیال کے لاہور ہائیکورٹ میں کاغذات منظور کیےگئے۔

چیچہ وطنی ملتان الیکشن ٹربیونل کے جج سرفراز ڈوگر نے امیدوار ایم پی اے  پی پی 204 چوہدری عادل سعید گجر کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے،آر او کے اعتراضات کو مسترد کر کے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔چوہدری عادل سعید گجر کی جانب سے شیخ جمشید ایڈووکیٹ سپریم کورٹ الیکشن ٹربیونل میں آر او کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔

پی ٹی آئی ضلع اٹک کے صدر قاضی احمد اکبر کے کاغذات نامزدگی منظورہوگئے۔ہائیکورٹ راولپنڈی نے آر او کا فیصلہ کالعدم قرار دیا،قاضی احمد اکبر حلقہ پی پی ون سے پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں۔

این اے 106سے پاکستان تحریکِ انصاف کے ضلعی صدر میاں عبدالباسط ایڈووکیٹ کے کاغذات منظور ہوگئے۔کاغذات نامزدگی ایپلٹ ٹربیونل نے منظور کیے،ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کئے گئے تھے۔ ایپلٹ ٹربیونل نے اپیل کی سماعت کرتے ہوئے منظور کرنے کا حکم دے دیا۔

رہنما تحریک انصاف خالد نواز سدھریچ کے بھی این اے 106 کے لئے کاغذات منظور ہوگئے۔کاغذات نامزدگی ایپلٹ ٹربیونل نے منظور کیے،ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کئے گئے تھے۔ ایپلٹ ٹربیونل نے اپیل کی سماعت کرتے ہوئے منظور کرنے کا حکم دے دیا۔

جن پی ٹی آئی رہنماؤں کی اپیلیں مسترد ہوئی ہیں ان کے نام نیچے دیئے گئے ہیں۔

پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے عارف عباسی کی پی پی 19سے اپیل مستردکر دی گئی،اپیلٹ ٹریبونل نے کہاکہ عارف عباسی اشتہاری ہیں، کسی عدالت میں سرنڈر بھی نہیں کیا۔

حلقہ پی پی 85 عیسیٰ خیل سے پی ٹی آئی کے امیدوار ببلی خان کی اپیل مسترد ہو گئی،ببلی خان نے اپنے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف الیکشن ٹریبونل میں اپیل دائر کی تھی،الیکشن ٹریبونل کے جج چوہدری عبد العزیز نے اپیل مسترد کی،سابق ایم پی اے پر اعتراض تھا کہ وہ 9 مئی کے واقعہ میں روپوش اور اشتہاری ہیں۔

این اے 236 سے امیدوار عالمگیر خان کی اپیل کی سماعت ہوئی،الیکشن ٹریبونل نے عالمگیر خان کی اپیل مسترد کردی۔ٹریبونل نے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔ریٹرننگ افسر نے عالمگیر خان کے کاغذات نامزدگی ٹیکس نادہندہ ہونے کی بنیاد پر مسترد کئے تھے۔

پی ٹی آئی رہنما سید ظفر علی شاہ کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف درخواست کی سماعت الیکشن ٹریبونل جسٹس ارباب محمد طاہرنے کی ۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پراپرٹی ٹیکس اور دو گاڑیوں کا معاملہ ہے پیر کو سنیں گے، ظفر صاحب آپ کے نے سی ڈی اے کے کچھ واجبات ادا کرنے ہیں۔

ظفر علی شاہ نے کہا کہ ادارہ ہمیں کچھ بتائے تو سہی ہمیں نوٹس بھی نہیں ملا، ہمارے علم میں ہی نہیں تھا کہ ہمارے اوپر رقم واجب الادا ہے، سکروٹنی کے وقت کہا گیا کہ آپ کے واجبات کلیئر ہیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے بتایا گیا کہ ظفر علی شاہ پرپراپرٹی ٹیکس کے بقایا جات ہیں۔

ظفرعلی شاہ نے ٹربیو نل کو بتایا کہ میں 2 سے 3 دن میں کلیئر کردوں گا۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پیر تک اگر آپ ڈیوز کلیئر کرسکتے ہیں تو کرلیں ، 2 گاڑیوں اور سی ڈی اے کی  رقم ادا کرنی ہے، پیر کو ہم آپ کو سنیں گے۔عدالت نے پیر تک سماعت ملتوی کردی۔

 سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صنم جاوید کے این اے 119 اور پی پی 150 سے  کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی،اپیلٹ ٹریبونل نے متعلقہ ار او کو نوٹس جاری کرکے کل ریکارڈ سمت طلب کر لیا۔جسٹس رسال حسن سید پر مشتمل  اپیلٹ ٹریبونل نے صنم جاوید کی  اپیل پر سماعت کی۔

موقف اپنایا گیا ہے کہ  جلاؤ گھیراؤ مقدمہ سمت تمام مقدمات میں  ضمانت  منظور ہوگئی۔پولیس نے سیاسی بنیادوں پر  تجویز کنندہ اور تائید کنندہ کو سکروٹنی کے لیے پیش نہ ہونے دیا،ار او نے اسکے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے، ار او کا فیصلہ کالعدم قرار کالعدم قرار دیا جائے۔