24

نگراں حکومت نے آئی ایم ایف کی ایما پر دو بل سینیٹ میں پیش کردیے

اسلام آباد: نگراں حکومت نے آئی ایم ایف  کے مطالبے پر بینکنگ کمپنی آرڈیننس 2022 اور ڈیپازٹ پروٹیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2023 سینیٹ میں پیش کردیے۔  سینیٹ ممبران کی جانب سے  آئینی ترمیمی بلوں سمیت  مجموعی طور پر 20بل سینیٹ میں پیش کیے گئے۔

سینیٹ اجلاس میں سپلیمنٹری ایجنڈے کے طور پر بینکنگ کمپنی آرڈیننس 2022 اور ڈیپازٹ پروٹیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2023 سینیٹ میں پیش کیے گئے جنہیں چیئرمین سینیٹ کے قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیا۔

اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر شہزاد وسیم کے اعتراض پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ  نگراں وزیر خزانہ ششماد اختر نے بتایا کہ ان بلوں سے متعلق آئی ایم ایف کو رپورٹ دینی ہے کہ ان بلوں پر پراسس شروع ہو چکا ہے لہٰذا دونوں بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کیے جا رہے ہیں۔

اجلاس میں مسلم لیگ ( ن  ) کے سینیٹر شہادت اعوان ،سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری اور سینیٹر کہدہ بابر کی جانب سے پرائیوٹ ممبر کے طور پر امتناع الیکٹرانک جرائم ترمیمی بل ،فوجداری قوانین ترمیمی بل 2023 ، قومی اسمبلی میں اقلیتوں کی نشست بڑھانے سے متعلق آئین کے آرٹیکل 51میں ترمیم سے متعلق آئینی ترمیمی بل2023  پیش کیے۔

انہوں نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ترمیمی بل 2023 ، بلوچستان اسمبلی کی نشستیں بڑھانے سے متعلق آرٹیکل 106میں ترمیم سے متعلق آئینی ترمیمی بل 2024،  مہلک حادثات ترمیمی بل 2024 ، نیشنل ایکسیلینس انسٹیٹیوٹ بل 2024 ، انسدادِ اسمگلنگ وروک تھام ترمیمی بل 2024 ،سول ملازمین ترمیمی بل 2023 بھی پیش کیے

علاوہ ازیں گارجنزو وارڈز ترمیمی بل سروس ٹربیونلز ترمیمی بل 2023 ، عبارات عامہ ترمیمی بل 2023، مجموعہ ضابطہ فوجداری ترمیمی بل 2023 ، فوجداری قوانین ترمیمی بل 2023 ، سروس ٹربیونلز ترمیمی بل 2023 ، پاکستان انکوائری کمشنز ترمیمی بل 2023   بھی پیش کیے گئے۔

سینیٹر شہادت اعوان ،سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری اور سینیٹر کہدہ بابرکی جانب سے اسلام کیپیٹل ٹریٹری آبی کناروں کی حفاظت اقدامات بک 2023، ہائیر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل ، پاکستان نرسنگ کونسل ترمیمی بل 2023 ،فوجداری قوانین ترمیمی بل 2023، مجموعہ ضابطہ فوجداری ترمیمی بل 2023  بھی پیش  کیا گیا۔

چیئرمین  سینیٹ نے تمام بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیے۔