27

عمران خان، شاہ محمود قریشی سمیت درجنوں پی ٹی آئی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد،متعدد کے منظور

تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان، شاہ محمود قریشی سمیت دیگر رہنماؤں کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔متعدد کے منظور کر لئے گئے۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے ریٹرننگ افسر نے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے تحریک انصاف کے قائد عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

آٹھ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ امیدوار کے تائید کنندہ کا تعلق حلقہ سے نہیں ہے۔ اسی طرح میانوالی 1 کے حلقہ این اے 89 سے بھی عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔

اس کے علاوہ تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 151 اور 150 سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے جبکہ اُن کے بیٹے زین قریشی اور مہربانو کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔

ریٹرننگ افسر کے مطابق  شاہ محمود قریشی کے کاغذات پربیان حلفی اوردستخط کی جعل سازی کی گئی جبکہ وہ ریونیو ڈیاپرٹمنٹ کے 91 ہزار روپے کے ڈیفالٹر ہیں۔ اس کے علاوہ شاہ محمود قریشی کے تائید اورتجویز کنندہ پیش نہ ہوسکے۔ جبکہ مہر بانو کے تجویز کنندہ کا تعلق حلقے سے نہیں ہے اورمخدوم زین قریشی کا تجویزکنندہ بھی ریٹرننگ آفیسرکے سامنے پیش نہ ہوا۔

اسی طرح پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم خان سواتی کے مانسہرہ کے حلقہ این اے 15 پر جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے جبکہ ذلفی بخاری کے  این اے 50 اٹک کی سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔

 پی پی 90 سے عمران خان کے حقیقی کزن اور تحریک انصاف کے امیدوار عرفان خان کے کاغذات نامزدگی تائید کنندہ اور تصدیق کنندہ کے غیر حاصل ہونے کی بنیاد پر مسترد کیے گئے۔

تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان کے این اے 23 پر پی ٹی آٹی کے علی محمد خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے جبکہ مردان سے پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی طفیل انجم کے حلقہ پی کے 55 کیلیے جمع کرائے گئے کاغذات بھی مسترد کردیے گئے۔

پی پی 172 سابق وفاقی حماد اظہر کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے۔

این اے 130 پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے۔ اسی طرح پی پی 172 سابق وفاقی حماد اظہر کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے۔ این اے 125 sy پی ٹی آئی جمیل اصغر بھٹی کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔

سابق وزیر محمد عاطف کے حلقہ پی کے 58 اور قومی اسمبلی کی نشست این اے 22 سے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کردیے گئے۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 121 سے مسرت جمشید اور ان کے شوہر جمشید اقبال چیمہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دئیے گئے ۔ اسی طرح ڈسکہ کے حلقہ این اے 73 سابق اسٹیٹ منسٹر ڈیفنس علی اسجد ملہی، سابق صوبائی وزیر باؤ رضوان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے دونوں پی ٹی آئی کے امیدوار تھے اور انہوں نے گرفتاری کے بعد میڈیا پر آکر سیاست چھوڑنے کا بھی اعلان کیا تھا۔

 این اے 72سے تحریک انصاف کے سابق وزیر غلام عباس ،احسن عباس کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے۔

پی پی 59 سے  4 امیدواروں کے کاغذات مسترد ہوئے۔ جن میں پی ٹی آئی رہنما ناصر چیمہ،جمال ناصر چیمہ،عمران یوسف گجر کے شامل ہیں۔

کندھ کوٹ این اے 191سے پی ٹی آئی کے امیدوار ڈاکٹر اقرار جکھرانی کے کاغذات نامزدگی 500روپے ٹیکس ادا نہ کرنے پرمسترد کئے گئے۔

این اے 23مردان سے سابق وزیر علی محمد خان ،پی کے 60سے افتخارعلی مشوانی،پی کے 55سے ظفیل انجم،پی کے 56سے امیرفرزند،پی کے 59سے عاظف خان ،پی کے 57سے عبدالسلام آفریدی،پی کے 58سے ظاہر شاہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے گئے۔

  حلقہ این اے 117 گلوکار ابرار الحق، پی ٹی آئی کے اکمل خان باری، این اے 117 سے تحریک انصاف کے علی اعجاز نٹر کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے۔
 پی پی 172 پی ٹی۔ آئی کے اعظم خان نیازی ،بجاش نیازی کے کاغذات نامزدگی منظور رانا مشہود کے کاغذات نامزدگی بھی منظور کرلیے گئے۔

این اے 128 سے تحریک انصاف کے سلمان اکرم راجہ ، این اے 128 سے شفقت محمود کے بھی کاغزات نامزدگی منظور کرلیے گئے۔