26

سیٹ ایڈجسٹمنٹ کےحوالے سےنوازشریف کا بڑافیصلہ

سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے قائد ن لیگ نوازشریف نےکسی بھی ہم خیال سیاسی جماعت سے بلیک میل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔استحکام پاکستان پارٹی،ایم کیو ایم ،جے یو آئی ف اور جے ڈی اے سے ایڈجسٹمنٹ بغیر کسی شرط کے ہوگی ۔استحکام پاکستان پارٹی کا قومی اور پنجاب اسمبلی کی سو نشستوں پر ایڈجسٹمنٹ کا مطالبہ بھی مسترد کر دیا گیا.

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے پارلیمانی بورڈ کا اہم اجلاس  شروع ہوگیا،اجلاس کی صدارت نواز شریف اور شہباز شریف کر رہے ہیں۔

تفصیلا ت کے مطابق اجلاس میں لاہور کے قومی و صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کے پارٹی ٹکٹ کیلئے حتمی انٹرویوز کیے جارہے ہیں،مسلم لیگ ن کے پارلیمانی بورڈ نے لاہور کے قومی و صوبائی اسمبلی میں پارٹی ٹکٹ کیلئے 180 امیدراوں کو انٹرویو کیلئے بلایا ہے۔

ن لیگ کے پارلیمانی بورڈ نے لاہور کے قومی و صوبائی اسمبلی کے حلقوں  میں پارٹی ٹکٹ کیلئے 180 امیدراوں کو حتمی انٹرویو کیلئے بلایا ہے۔لاہور کے قومی اسمبلی کی 12 اور صوبائی اسمبلی کے 26 حلقوں میں پارٹی ٹکٹ کیلئے انٹرویو کئے جا رہے ہیں۔مسلم لیگ ن کے پارلیمانی بورڈ اجلاس میں مریم نواز،اسحاق ڈار،احسن اقبال، حمزہ شہباز، پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ،ایاز صادق،خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر شریک ہیں۔

ذرائع ن لیگ کا کہنا ہے کہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے قائد ن لیگ نوازشریف نے کسی بھی ہم خیال سیاسی جماعت سے بلیک میل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔استحکام پاکستان پارٹی،ایم کیو ایم ،جے یو آئی ف اور جے ڈی اے سے ایڈجسٹمنٹ بغیر کسی شرط کے ہوگی۔استحکام پاکستان پارٹی کا قومی اور پنجاب اسمبلی کی سو نشستوں پر ایڈجسٹمنٹ کا مطالبہ بھی مسترد دیا ہے۔

ذرائع ن لیگ کا کہنا ہے کہ جے یو آئی ف کا بھی قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کی 15 نشستوں پر ایڈجسٹمنٹ کا مطالبہ نہیں مانا جائے گا،قائد ن لیگ کسی صورت پنجاب میں اپنے امیدواروں کے علاؤہ کسی کو ٹکٹ نہیں دینا چاہتے ۔

ذرائع ن لیگ کا کہنا ہے کہ پنجاب کی سیاست کو فوکس کرکے مرکز میں حکومت سازی ہوگی،ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کے ساتھ محدود ایڈجسٹمنٹ کراچی اور سندھ کی حد تک ہوگی ۔لاہور کے حلقوں کے حوالے سے بھی فیصلہ نوازشریف نے اپنے ہاتھ میں لے لیا ۔ٹکٹوں کی تقیسم کےلیے پارٹی کے سینیر رہنما سر جوڑ کر بیٹھیں گے۔استحکام پاکستان پارٹی اور جے یو آئی ف مان گئی تو ایڈجسٹمنٹ والے حلقے خود ن لیگ منتخب کرے گی۔