38

کراچی پولیس چیف نے اسٹریٹ کرائمز کا ذمہ دار عدالتوں کو قرار دے دیا

کراچی پولیس چیف نے اسٹریٹ کرائمز میں اضافے کا ذمہ دار عدالتوں کو قرار دے دیا۔

ایک ویڈیو بیان میں کراچی پولیس چیف خادم حسین رند نے کہا ہے کہ مجرمان کوعدالتوں سے کم سزائیں مل رہی ہیں اس لیے اسٹریٹ کرائم بھی بڑھ رہا ہے۔ اس سال عدالتوں کی جانب سے مجموعی طور پر 79 ملزمان کو ڈکیتی کی دفعات کے تحت سزائیں ہوسکی ہیں۔

کراچی پولیس چیف نے بتایا کہ اسٹریٹ کرائم کی زیادہ سے زیادہ سزا سات سال ہے اوراتنا ہی جرمانہ ہوتا ہے کہ جتنا ملزم نے معاشی نقصان پہنچایا۔  افسوس ہے کہ 3 ایسے کیسز ہیں جن میں ایک سال کی سزا ہوئی ہے اور50 فیصد کیسز ایسے ہیں جن میں تین ماہ یا اس سے کم  ایک ماہ کی سزا ہوئی ہے۔ یہ تمام چیزیں جرائم پیشہ عناصر کے حوصلے بند کرتی ہیں۔

خادم حسین رند نے کہا ملزمان کو پوری سات سال سزا مل جاتی تووہ باہرنکل کردوبارہ جرم نہیں کرتا، پولیس  نے ایسے بھی کرمنل پکڑے ہیں جو 30 مرتبہ گرفتارکرکے جیل بھیجے  گئے اور وہ 30 مرتبہ آسانی سے ضمانتیں حاصل کرکے جیل سے باہر آگئے۔

انہوں نے کہا کہ ضمانتوں کا نظام ایسا ہے کہ ملزمان کی آسانی سے ضمانتیں ہو جاتی ہیں۔ کرمنل کو عدالتوں سے سزائیں کم مل رہی ہیں تواسٹریٹ کرائم بھی بڑھ رہا ہے۔ رواں سال 1 ہزار 19 ڈاکوؤں کو زخمی حالت میں جبکہ 6 ہزار کے قریب ڈاکوؤں کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔