34

مہم میں کوئی کارکن زخمی ہوا تو ذمہ دار الیکشن کمیشن ہوگا، فضل الرحمان

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ اگر انتخابی مہم کے دوران میرا کوئی کارکن زخمی ہوا تو اس کا ذمہ دار الیکشن کمیشن اور چیف جسٹس ہوں گے۔

نیوز کانفرنس کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ اس وقت ملک میں امن و امان کی صورتحال ٹھیک نہیں ہے کیونکہ دو صوبے اس وقت بدامنی کی زد میں ہیں، ہم نے کہا ہمیں الیکشن دیں تو اس کے ساتھ پُرامن انتخابی ماحول بھی دیں، ہم آزاد ماحول کے ساتھ الیکشن مانگ رہے ہیں۔

فضل الرحمان نے مطالبہ کیا کہ الیکشن میں تمام امیدواروں کو برابر کا موقع ملنا چاہیے، سپریم کورٹ کے حکم پر شیڈول جاری کرنا ہے تو الیکشن کمیشن کا کیا فائدہ؟ چیف الیکشن کمشنر کہتے ہیں دو صوبوں میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں لیکن میں دعاگو ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم تحفظات کا اظہار کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، انتخابی مہم میں باہر نہ نکلنے کیلیے انتظامیہ نے ہمیں نوٹس دیے۔

متعلقہ: فضل الرحمان سے متعلق تھریٹ الرٹ، جے یو آئی (ف) کی حکومت پر تنقید

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ زیادتی نہیں بلکہ انہیں پراجیکٹ کرنے کیلیے کام ہو رہا ہے، نشان کے معاملے پر پشاور ہائی کورٹ پورے ملک کا فیصلہ کیسے کر سکتی ہے؟ معیشت تباہ کرنے والوں کو دوبارہ مسلط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، پشاور ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار صرف اپنے صوبہ تک ہے۔

فضل الرحمان نے بتایا کہ (ن) لیگ سے بات چیت چل رہی ہے لیکن کسی نتیجے پر نہیں پہنچے، ہماری ترجیح ہے الیکشن مل کر لڑیں۔

نیوز کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج بھی وطن عزیز کو ایک اسلامی ملک کی شناخت نہ دے سکے، حکومت مصلحتوں کا شکار ہو کر اپنا وقت گرزار دیتی ہے، 9 الیون کے بعد پاکستان ایک سیکولر اسٹیٹ کے طور پر دنیا میں معترف ہو رہا ہے، پڑوسی ممالک کے ساتھ مسائل مذاکرات سے حل کرنا چاہتے ہیں۔