35

190 ملین پاونڈ رقم سے ایک دھیلا بانی پی ٹی آئی کے پاس نہیں آیا، لطیف کھوسہ

تحریک انصاف کے وکیل اور رہنما لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ موجودہ چیف جسٹس نے 190ملین پاونڈ کی تمام رقم قومی خزانے میں منتقل کروا دی ہے، اس رقم سے ایک دھیلا بانی پی ٹی آئی کے پاس نہیں آیا۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ آج میراتھن سیشن ہوا، الیکشن کمیشن بھی تشریف لائی، سائفر کیس بھی تھا، سائفر کیس میں اوپن ٹرائل ایک طرف رہا انہوں نے بند کمرہ کر دیا۔

وکیل لطیف کھوسہ نے بتایا کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے بھی ضمانت کی درخواستوں کی سماعت کی، بشری بی بی ہی دو ضمانت قبل از گرفتاری کی بھی سماعت ہوئی، عدالت کو بتایا بانی چیئرمین 3 سیٹوں سے امیدوار ہیں ان کی ضمانت پہلے سنی جائے، تاکہ وہ الیکشن بھی لڑ سکیں اور اپنی پارٹی مہم ہو بھی لیڈ کر سکیں۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ 190 ملین پاونڈ کیس میں بانی چیئرمین کی ضمانت کی سماعت پہلے کروائی، ظاہر ہے نواز شریف ظل سبحانی اور ان کے فرزند ارجمند کو کوئی نہیں پکڑ سکتا، موجودہ چیف جسٹس نے 190ملین پاونڈ کی تمام رقم قومی خزانے میں منتقل کروا دی ہے، اس رقم سے ایک دھیلا بانی پی ٹی آئی کے پاس نہیں آیا۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ شہزاد اکبر نے سمری بنا کر کابینہ کے سامنے رکھی تھی، کوئی جرم سرے سے ہوا ہی نہیں کہ بانی چیئرمین اور ان کی اہلیہ کو ملزم بنایا جائے، سوہاوہ میں یونیورسٹی موجود ہے، نیب کو سیاسی انجینئرنگ کے پئے لگا کر بانی چیئرمین کو پابند سلاسل کیا گیا۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ توشہ خانہ کا ریکارڈ بھی منگوانے کا کہا ہے، بانی چیئرمین نے تو توشہ خانہ کی رقم 20سے بڑھا کر 50فیصد کر دی تھی۔

وکیل پی ٹی آئی کا کہنا تھاکہ اعظم خان کے بارے میں کہا کہ انھیں 2 ماہ تک محبوس رکھا گیا،

لطیف کھوسہ نے کہا کہ جسٹس اطہر من اللہ نے واضح کر دیا کہ کسی وزیراعظم کو عزت سے نہیں جانے دیا، اب یہ کھیل تماشہ بند ہونا چاہیئے، الیکشن ہونے چاہیئے، بانی چیئرمین عوام کے دلوں کی دھڑکن ہے، جبر، تشدد سے پی ٹی ائی کو جلا ملتی ہے۔

وکیل پی ٹی آئی نے بتایا کہ نیب پراسیکیوٹر نے کل کے لئے دلائل دینے کی مہلت مانگی ہے، اب مزید سماعت کل دن 12بجے ہو گی۔

لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ہم نے درخواست دی تھی یہ 1947سے جتنے تحائف کسی نے لئے انکی فہرست بھی آنی چاہیئے، یہ پہلا وزیراعظم ہے جس پر توشہ خانہ کا مقدمہ بنا، بانی چیئرمین پر کوئی کیس نہیں بن سکتا۔