25

الیکشن کمیشن کا پشاورہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ

ریٹرننگ افسر کوہاٹ کی تعیناتی کے الیکشن کمیشن کے آرڈر کو معطل کرنے کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے پشاورہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے ریٹرننگ افسر کوہاٹ کی تعیناتی معطل کرنے کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصلہ الیکشن کمیشن میں اہم اجلاس کے بعد کیا گیا، پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد حلقے میں کوئی ریٹرننگ افسر نہیں۔

یاد رہے کہ پشاور ہائیکورٹ میں ریٹرننگ افسر پی کے 91 کوہاٹ عرفان اللہ کی تعیناتی کا الیکشن کمیشن کا آرڈر معطل کیا تھا۔

انتخابات میں امن وامان اور سیکیورٹی سے متعلق الیکشن کمیشن میں اہم اجلاس

دوسری جانب الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ موصول ہوگیا۔

آئندہ عام انتخابات میں امن وامان اور سیکیورٹی سے متعلق الیکشن کمیشن میں ہونے والا اہم اجلاس ختم ہوگیا۔

ذرائع کے مطابق چاروں صوبوں کے اعلی پولیس افسران نے سیکیورٹی کی صورتحال سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سیکیورٹی اداروں کے حکام نے بھی الیکشن کمیشن کو تمام صورتحال سے آگاہ کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی سے بلے کا انتخابی نشان واپس لینے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کیا تھا۔

کل ہونے والی سماعت کا 3 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس کامران حیات نے تحریر کیا تھا۔

تحریری حکم نامے میں عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ سیاسی جماعت کو انتخابی نشان سے محروم کر نا اس کے ووٹرز کی حق تلفی ہے، فریقین کے تفصیلی دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کیا جاتا ہے۔

فیصلے میں نشاندہی کی گئی تھی کہ 8 فروری کو عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں، 13جنوری کو انتخابی نشانات جاری کرنے کا آخری دن ہے۔

تحریری فیصلے میں عدالت نے واضح کیا تھا کہ الیکشن کمیشن کا 22 دسمبر 2023 کا فیصلہ معطل کیا جاتا ہے۔

پشاور ہائی کورٹ نے تحریری فیصلے میں الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کا سرٹیفکیٹ ویب سائٹ پر ڈالنے اور انتخابی نشان بحال کرنے کی بھی ہدایت دی تھی جب کہ فریقین کو 9 جنوری 2024 کے نوٹس جاری کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔