278

چاچا یونس پارک کو مسمار کئے جانے کا امکان


پشاور۔صوبائی دارالحکومت کے عوام خصوصاً خواتین اور بچوں کی تفریح کا واحد اور سستا زریعہ ’’چاچا یونس پارک ‘‘ کو ختم کرکے کمرشل پلازہ تعمیر کرنے کے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے ٗ متنازعہ اراضی متروکہ وقف املاک کو منتقل ہونے کے بعد پارک کو فوری طور پر مسمار کرنے کا امکان ہے جس کے بعد پشاور کے عوام واحد ’’فیملی پارک ‘‘ سے بھی محروم ہو جائیں گے۔

تحریک انصاف کے انتہائی متحرک کارکن اور ٹاؤن کونسل ون کے ممبر عرفان سلیم ’’چاچا یونس پارک ‘‘ کو اصل حالت میں بحال کرنے کی تحریک چلا رہے ہیں انہوں نے ’’آج ‘‘ کے رابطے پربتایا کہ چاچا یونس پارک اپنی تاریخی حیثیت رکھتا ہے جس کا ذکر تاریخ کی کتابوں میں بھی موجود ہے جبکہ پارک کے اندراب بھی پنج تیرتھ کی باقیات موجود ہیں جسے کسی صورت جھٹلایا نہیں جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ اگر چاچا یونس پارک ٹاؤن ون کی ملکیت نہیں ہے تو متروکہ وقف املاک کا دعویٰ بھی مضحکہ خیز ہے چاچا یونس پارک اپنی تاریخی حیثیت کی بناء پر آثار قدیمہ کو منتقل ہونا چاہئے انہوں نے کہا کہ وہ چاچا یونس پارک کو متروکہ وقف املاک کو منتقل کرنے کے پیچھے اصل محرکات اور عناصر کو جلدبے نقاب کرینگے کیونکہ ایس ایم بی آر کی جانب سے حد براری میں تصدیق ہو گئی ہے کہ چاچا یونس پارک کی تمام اراضی بھی متروکہ وقف املاک کی نہیں ہے اور جو چار خسرے متروکہ وقف املاک کو منتقل ہوئے وہ بھی اسی سال مارچ میں منتقل کئے گئے جس سے بہت سے سوالات نے جنم لیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ٹاؤن ون گزشتہ دو دہائیوں سے چاچا یونس پارک کو لیز پر دے رہا ہے اور لیز کی رقم بھی سرکاری خزانے میں جمع کراتا ہے یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ اراضی متروکہ وقف املاک کی ہو اور لیز کی رقم ٹاؤن ون کے اکاؤنٹ میں جائے ۔