34

پاکستانی تاریخ میں پہلی بار ہندو خاتون انتخابی میدان میں آ گئی

پاکستانی سیاست کی اس ترقی پذیر پیش رفت میں پہلی خاتون اقلیتی امیدوار ڈاکٹر سویرا پرکاش نے جنرل نشست کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

 

پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر سویرا پرکاش نے پہلی بار جنرل نشست کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کروا کر تاریخ رقم کر دی، وہ آئندہ عام انتخابات میں جیتنے کے لئے پر اُمید بھی ہیں، پاکستان کے شمال مغربی علاقے کے ضلع بونیر سے ڈاکٹر سویرا پرکاش پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رکن ہیں، ان کا خاندان کئی دہائیوں سے پی پی پی کا جیالا ہے۔

 

انہوں نے حلقہ PK-25 غذات نامزدگی جمع کرائے، وہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں، ایک مقامی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے سویرا نے کہا کہ میں غریبوں کی خدمت کرنا چاہتی ہوں خاص طور پر ان خواتین کی جو طویل عرصے سے دبائی ہوئی اور نظر انداز کی ہوئی ہیں۔

 

 

مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے والی بہادر سویرا پرکاش نے 2022ء میں ایبٹ آباد میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کی اور بونیر میں پی پی پی خواتین ونگ کی جنرل سیکرٹری بھی ہیں، ان کے انتخابات میں حصہ لینے کے اقدام کو کارکنوں کی حمایت حاصل ہوئی، کارکنان دقیانوسی تصورات کو ختم کے لیے ان کے اس اقدام کی خوب تعریفیں کر رہے ہیں۔