297

مردان میں خواجہ سراؤں کی ضلع بدری روک دی گئی 

پشاور۔پشاورہائی کورٹ کے جسٹس اکرام اللہ اور جسٹس غضنفرخان پرمشتمل دورکنی بنچ نے مردان پولیس کی جانب سے خواجہ سراؤں کی ضلع بدری روک دی اورپولیس کو انہیں ہراساں کرنے سے روک دیا جبکہ صوبائی حکومت کو خواجہ سراؤں کے تحفظ کے لئے حکمت عملی تیار کرنے کے بھی احکامات جاری کئے ہیں عدالت عالیہ کے فاضل بنچ نے گذشتہ روز گل رحمان مہمند ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائرٹرانس ایکشن ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا کے صدر فرزانہ خان کی رٹ کی سماعت کی۔

اس موقع پر عدالت کو بتایاگیاکہ ڈی پی او مردان کی جانب سے ضلع کے خواجہ سراؤں کو ہراساں کیاجارہا ہے اورانہیں ضلع بدرہونے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ پولیس کی جانب سے خواجہ سراؤں کے پروگرامات پربھی پابندی عائد کی گئی ہے اوراس طرح خواجہ سراؤں کامعاشی قتل کیاجارہا ہے۔

رٹ میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ پولیس کو خواجہ سراؤں کو ہراساں اورضلع بدر کرنے سے روکا جائے عدالت عالیہ کے فاضل بنچ نے پولیس کو خواجہ سراؤں کو ضلع بدر اورہراساں کرنے سے روک دیا ہائی کورٹ نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل قیصرعلی شاہ کوہدایت کی کہ وہ سیکرٹری داخلہ کے ساتھ مل بیٹھ کرخواجہ سراؤں کے تحفظ کے لئے اقدامات اٹھائیں عدالت نے بعدازاں سماعت یکم مارچ تک ملتوی کردی۔