88

پی آئی اے کی نجکاری روکنے کی سفارش 

اسلام آباد ۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری نے پی آئی اے کی نجکاری روکنے کی سفارش کردی۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس چئیرمین کمیٹی سینیٹر محسن عزیز کی سر براہی میں پارلیمنٹ ہاؤ س میں منعقد ہو ا۔ اجلاس میں سینٹر شیری رحمان ، سینیٹر سلیم مانڈی ولا ، سینیٹر الیاس بلور ،، سینیٹر ایم حمزہ وزیر نجکاری دانیال عزیز کے علاوہ پی آئی اے اور وزارت نجکاری کے حکام نے شرکت کی ۔

اجلاس میں پی آئی اے کی نجکاری کے ایجنڈے پر بحث کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما سلیم مانڈی والا نے کہا کہ حکومت کے سو دن باقی رہ گے ہیں جبکہ وہ قومی اداروں کو اونے پونے کر کے فروخت کر رہی ہے ۔ پی آئی اے قومی ادارہ ہے جس کیلئے حکومت اپنوں کو نوازنے کے پی آئی اے کو سودا کر رہی ہے۔ سوروز میں پی آئی اے کی نجکاری نا ممکن ہے جب تک پہلے سے کوئی پارٹی تیار نہ ہو نجکاری نہیں ہوسکتی مشیر ہوا بازی کے خلاف ایوان میں تحریک استحقاق پیش کی جائے گی۔

پی آئی اے کی نجکاری روکنے کے لیے ایوان میں قرار داد پیش کی جائے گی160 حکومت پی آئی اے کا فیصلہ واپس لے۔سینیٹر نسرین جلیل160اب پی آئی اے کی نجکاری کی کیا ضرورت پڑ گئی ہے،پی آئی اے کی نجکاری کی شفافیت پر سوالیہ نشان لگ رہے ہیں رکن کمیٹی سینیٹر شیری رحمان نے کہاکہ حکومت کے 100 دن باقی رہ گئے پی آئی اے کو جان بوجھ کر مفلوج کیا گیا160پی آئی اے کا لائسنس منسوخ ہونے والا ہے160پی آئی اے کے منافع بخش روٹس بند کردیے گئے160۔

پی آئی اے کے وسائل کو نوچا گیا ہے160 وزیر نجکاری دانیال عزیز نے کہاکہ پی آئی اے کی نجکاری دو سال سے جاری ہے ایسا نہیں ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کل شروع کی گئی ہے پی آئی اے کی نجکاری قانون کے مطابق کی جارہی ہے یہ قانون پارلیمنٹ نے منظور کیا ہے پی آئی اے کا منیجمنٹ کنٹرول حکومت کے پاس رہے گا پی آئی اے کے 49 فیصد شیئرز فروخت کیے جائیں گیانہوں نے کہاکہ 15 اپریل تک ایئر ٹرانسپورٹ بزنس کو الگ کردیں گے ۔

پی آئی اے کے کور اور نان کور بزنس کو الگ الگ کیا جا رہا ہے160 انہوں نے کہاکہ پی آئی اے کو 50سے 55جہازوں سے نہیں چلایا جا سکتا۔ اس وقت پی آئی اے کو روزانہ 50کروڑ روزانہ کے حساب سے خسارہ ہو رہاہے۔ حکومت نہ ہی ہو ٹل ، فلیٹس اور ایبٹ آباد فارمز فروخت کیے جا رہے ہیں ۔سینیٹر الیاس بلور نے کہاکہ دنیا بھر میں ائیر سروس فائیدے میں جا رہی ہے ۔پی آئی اے اب ویت نام سے طیارے خرید رہی ہے جو امریکہ سے مسلسل جنگ کے بعد بد حال ہے پی آئی اے کا شعبہ انجینیر نگ تباہ ہو چکے ہیں اچھے انجینیر دوسری فلائیٹس میں چلے گے ہیں ۔