321

خیبر پختونخوا اسمبلی میں 3بلوں کی منظوری

پشاور۔صوبائی اسمبلی نے اہم قانون سازی کرتے ہوئے تین بلوں کی منظوری دے دی ہے جن میں آئی ٹی ڈائریکٹوریٹ کی جگہ آئی ٹی بورڈ کے قیام ، خواتین کو کام کرنے والی جگہوں پر ہراساں ہونے سے بچانے اور پبلک سروس کمیشن کے ترمیمی بل شامل ہیں اسمبلی اجلاس کے دوران صوبائی وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی کی جانب سے ایوان میں پیش کردہ خواتین کو کام کرنے والے مقامات پر ہراساں ہونے سے بچانے اور خاتون محتسب کی تقرری سے متعلق بل ایوان میں پیش کیا۔

جس کے تحت مرد کے ساتھ خاتون محتسب کی تقرری بھی ممکن ہوجائے گا جبکہ محتسب کے لیے صرف ہائی کورٹ کے ریٹائرڈجج ہونے کے ساتھ 15سالہ قانونی امور کا تجربہ رکھنے والے ریٹائرڈسرکاری ملازم کی تقرری کی راہ بھی ہموار ہوجائیگی،پبلک سروس کمیشن کاترمیمی بل بھی منظور کیاگیا جس کی رو سے کمپیوٹرآپریٹروں،اسسٹنٹس،جونیئر کلرکوں اور سٹینو گرافروں کی بھرتی کو بھی کمیشن سے لے لیاگیا تاہم کمیشن کو اس بات کا پابند کیاگیا ۔

حکومت انھیں کسی بھی موقع پر ترقیوں،انتخاب اوربھرتیوں کا کوئی بھی کیس ارسال کرسکتی ہے ایوان نے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈائریکٹوریٹ کو ختم کرتے ہوئے اس کی جگہ آئی ٹی بورڈ کے قیام کے بل کی بھی منظوری دی جس کے تحت ڈائریکٹوریٹ کے تمام اثاثہ جات اور اختیارات بورڈ کو منتقل ہوجائیں گے جبکہ محکمہ کے ملازمین کو اختیار دیاجائے گا کہ وہ خود فیصلہ کریں کہ وہ سول سرونٹس رہنا چاہتے ہیں یا پھر بورڈکی ملازمت اختیار کرنے کے خواہاں ہیں