443

ہوا میں معلق واحد ایٹم کی پہلی حیرت انگیز تصویر

لندن: اسکول میں ہمیں پڑھایا جاتا رہا ہے کہ مادے کا سب سے چھوٹا جزو ایٹم ہے جسے دیکھنا محال ہے؛ اور یہ کہ ہمارے جسم سمیت کائنات کی ہر شے ایٹموں سے مل کر بنی ہے لیکن اب اہم خبر یہ آئی ہے کہ مادے کی اس چھوٹی اکائی یعنی ایٹم کی ایک خوبصورت تصویر لی گئی ہے جسے سائنس کی بہترین تصویر بھی قرار دیا گیا ہے۔

اس تصویر میں اسٹرونشیئم دھات کے ایک ایٹم کو دو الیکٹروڈز کے درمیان ایک برقی (الیکٹرک) فیلڈ میں معلق دکھایا گیا ہے۔ اس تصویر میں ایک نیلا نقطہ ایٹم کو ظاہر کررہا ہے اور اسے انجینئرنگ اینڈ فزیکل سائنسز ریسرچ کونسل نے پہلا انعام دیا ہے۔

فوٹو گرافر ڈیوڈ نیڈلنگر نے یہ تصویر لی ہے جو کہتے ہیں کہ واحد معلق ایٹم کی تصویر میرے لیے خردبینی تصویر کشی اور کوانٹم دنیا کے ملاپ کا ایک اہم ذریعہ ثابت ہوئی ہے۔

انہوں نے اتوار کے ایک خاموش دن دو الیکٹروڈز کے ذریعے برقی میدان پیدا کیا اور اس کے بعد لیزر سے ایٹم کو سرگرم کرکے روشن کیا۔ جب اسٹرونشیئم ایٹم ایک خاص مقام پر پہنچ گیا تو اس کی تصویر اتاری گئی جس میں مدھم نیلا نقطہ ایٹم کو ظاہر کررہا ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈیوڈ نیڈلنگر نے بتایا کہ ایٹم دراصل ایک آئنی شکنجے میں جکڑا ہوا ہے۔ سوئی نما انتہائی باریک نوک سے اس کا فاصلہ صرف دو ملی میٹر ہے اس کے اوپر ایک ہائی ویکیوم چیمبر رکھا گیا تھا جس پر کیمرا رکھ کر تصویر کھینچی گئی ہے۔