126

فوجی دستے پاک سعودی معاہدے کے تحت بھیجے ٗ احسن اقبال

لاہور۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہم سپریم کورٹ یا ججز پر تنقید نہیں کرتے لیکن فیصلوں پر تنقید کرنا تو ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے ججزایسے الفاظ استعمال نہ کریں جو ان کے شایان شان نہ ہوں ‘ پاک فوج کے چند دستے پاک سعودی پرانے دفاعی معاہدے کے تحت بھیجے فوجی دستے کسی جنگ میں استعمال نہیں ہوں گے‘جتنا دکھ وزیر اعظم کی ناہلی کا ہوااتنا ہی دکھ نااہلی فیصلے سے عدلیہ کے متنازعہ ہونے کا ہے ۔

پاکستان اس وقت ٹیک اوورپوزیشن میں ہے ملک کوسیاسی عدم استحکام پھیلانے کی کوشش ہورہی ہے‘نواز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کافیصلہ میرٹ پر کریں گے ای سی ایل کو سیاسی آلہ کار نہیں بنایاجائے گا‘ ہم نے نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے پر عمل درآمد کردیا، اب فیصلے کے میرٹ پر بات کی جاسکتی ہے، ماضی میں دیکھا جائے تو ذوالفقار بھٹو اور جسٹس منیر کیس کے فیصلوں پر بھی عمل ہوا لیکن انہیں تسلیم نہیں‘ عوام نے عمران خان اور شیخ رشید سیاست کو مستردکردیا ہے۔ 

لاہور میں انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاونٹنٹ کے زیر اہتمام سیمینار سے اظہار خیال اور میڈ یا سے گفتگو میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ یا ججز پر تنقید نہیں کرتے لیکن فیصلوں پر تنقید کرنا تو ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے، انہیں جتنا دکھ وزیراعظم کی ناہلی کا ہوا اتنا ہی دکھ اس فیصلے سے عدلیہ کے متنازع ہونے کا ہواپاکستان اس وقت ٹیک اوور پوزیشن میں ہے لیکن ملک کوسیاسی عدم استحکام پھیلانے کی کوشش ہورہی ہے، سب کو اپنے کردار کی طرف دیکھناہے کہ ہم سیاسی عدم استحکام کاباعث تو نہیں بن رہے۔

انہوں نے کہا کہ جتنا دکھ وزیر اعظم کی ناہلی کا ہوااتنا ہی دکھ نااہلی فیصلے سے عدلیہ کے متنازعہ ہونے کا ہواہے ملک کوسیاسی عدم استحکام پھیلانے کی کوشش ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سب کو اپنے کردار کی طرف دیکھناہے کہ ہم سیاسی استحکام کاباعث تو نہیں بن رہا ہم سپریم کورٹ یا ججز پر تنقید نہیں کرتے لیکن فیصلوں پر تنقید کرنا ہمارا آئینی قانونی حق ہے‘ نوازشریف کی نااہلی کے فیصلے پر عمل درآمدکردیا فیصلے کے میرٹ پر بات کی جاسکتی ہے بھٹو کیس اور جسٹس منیر کیس پر بھی عمل ہوا لیکن تسلیم نہیں کیاگیا ۔

نوازشریف کے فیصلے پر پوری دنیا نے تحفظات کااظہارکیا ججزایسے الفاظ استعمال نہ کریں جو ان کے شایان شان نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کافیصلہ میرٹ پر کریں گے ای سی ایل کو سیاسی آلہ کار نہیں بنایاجائے گا آج تک کسی سیاسی مخالف کو ای سی ایل کے طورپر استعمال نہیں کیا ڈاکٹر عاصم راجہ پرویز اشرف کے نام ای سی ایل سے نکالے جس سے انہوں نے فائدہ اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے چند دستے سعودی عرب بھیجے گئے ہیں فوجی دستے پاک سعودی پرانے دفاعی معاہدے کے تحت بھیجے گئے فوجی دستے کسی جنگ میں استعمال نہیں ہوں گے پاکستان کو واچ لسٹ پر ڈالنا ایک سیاسی عمل ہے جس کا مقصدپاکستان پر دباؤ ڈالناہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ برطانیہ دورے میں تحفظات پہنچائے واچ لسٹ پر ڈالنے سے پاکستان کی معیشت اور دہشت گردی کے خلاف جنگ متاثر ہو گی ۔