549

عدلیہ پر این آر او کیلئے دباؤ ڈالا جا رہا ہےٗ عمران خان

اسلام آباد۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ لودھراں کے ضمنی انتخاب میں پیسے خرچ کیے گئے، لوگوں کو قیمے والے نان کھلا کر جلسے کرائے جا رہے ہیں، حکومت ملک کے سب سے بڑے کرپٹ شخص کو بچانے میں لگی ہوئی ہے، عدلیہ پر این آر او کے لئے دبا ؤڈالا جا رہا ہے، پاکستان کی خارجہ پالیسی ناکام ہوگئی، اب پاکستان کا نام واچ لسٹ میں ڈالا جارہا ہے،چھوٹے میاں صاحب قتل کرواتے ہیں انہیں کوئی نہیں پکڑتا اورمجھ پردہشتگردی کے مقدمات درج کیے گئے۔

جمعرات کو ایس ایس پی تشدد کیس میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو کرپشن میں سزا ہونے کا تمام کرپٹ عناصر کو ڈر ہے جب کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کٹھ پتلی ہیں اور عدلیہ پر این آر او کے لئے دبا ڈالا جارہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ پیسہ ملک سے باہر لے کر گئے ہیں اور ڈراما کیا جارہا ہے کہ مجھے کیوں نکالا، کوئی شک نہیں کہ یہ سارا کرپشن مافیا ہے، پہلے نہ کبھی ان کی چوری اور نہ جرم پکڑے گئے تاہم اب فرد جرم سے بچنے کے لیے کروڑوں روپے خرچ کرکے جلسے کرائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لودھراں کے ضمنی انتخاب میں پیسے خرچ کیے گئے اور لوگوں کو قیمے والے نان کھلا کر جلسے کرائے جا رہے ہیں۔میڈیا سے بات چیت کے دوران ہیلی کاپٹر گزرنے پر عمران خان نے دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ہیلی کاپٹر میں میاں صاحب تو نہیں گزر رہے جس پر وہاں زور دار قہقہے گونج اٹھے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ملک کا نام عالمی دہشت گردی کی واچ لسٹ میں ڈالا جا رہا ہے اور حکومت ایک کرپٹ کو بچانے میں لگی ہے۔

ملکی خارجہ پالیسی کی کمزوری کی وجہ سے آج یہ صورتحال ہے، کبھی سنا ہے کہ کسی ملک کا وزیرخارجہ کسی اور ملک سے 16 لاکھ روپے تنخواہ لے رہا ہو۔عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کے امیدوار علی ترین نے لودھراں کے ضمنی انتخاب میں سخت مقابلہ کیا اور حکومتی امیدوار کے خلاف 91 ہزار ووٹ لئے۔