172

آزاد کشمیر میں اسکول وین پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ، ڈرائیور جاں بحق

بھارتی فورسز کی جانب سے کنٹرول لائن (ایل اوسی) کی دوسری جانب سے آزاد کشمیر کے بٹل سیکٹر میں اسکول کی وین پر شیلنگ سے وین کے ڈرائیور جاں بحق ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجرجنرل آصف غفور کی جانب سے ٹویٹر میں جاری بیان کے مطابق بھارت کی جانب سے ایل او سی میں شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کا غیر اخلاقی سلسلہ جاری ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بٹل سیکٹر میں اسکول کے بچوں کو لے جانے والی وین کو نشانہ بنانا جنیوا کنونشن اور جنگ بندی کی خلاف ورزی ہے۔

انھوں نے وین ڈرائیور کی شہادت کی خبر دیتے ہوئے شہید ڈرائیور کی تصاویر بھی جاری کیں۔

یاد رہے کہ بٹل سیکٹر میں ہی رواں ماہ 6 فروری کو بھارتی شیلنگ سے دو شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔

آزاد جموں و کشمیر کے حکام نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی شیلنگ سے زخمی ہونے والے دونوں افراد ہسپتال میں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

ڈپٹی کمشنر پونچھ راجہ طاہر ممتاز کا کہنا تھا کہ کشمیر کے علاقے بٹل اور اس کے گردو نواح میں بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے 33 سالہ ماجد، 65 سالہ کبیر، 45 سالہ اورنگزیب اور 22 سالہ خرم زخمی ہوئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں کو ابتدائی طور پر تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال حاجرہ میں طبی امداد دی گئی بعد ازاں شیخ خلیفہ بن زید النہیان ہسپتال راولا کوٹ منتقل کردیا گیا تھا۔

ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ کبیر اور اورنگزیب ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کرگئے تھے۔

خیال رہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے جنگ بندی (سیز فائر) معاہدے کی خلاف ورزی کے واقعات اکثر رونما ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔