پشاور۔حیات آباد میں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا محمد اشرف نور پرخودکش حملے سے متعلق ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے جبکہ تحقیقاتی ٹیموں نے دوسرے روزبھی جائے وقوعہ کادورہ کرکے شواہداکٹھے کئے رپورٹ کے مطابق خودکش حملہ آور نے 100 میٹر کے فاصلے سے ایڈیشنل آئی جی پی کی گاڑی کا تعاقب کیا اور پھر نشانہ بنایا حملہ آور کی عمر 16 سے 18 سال کے درمیان تھی۔
ایک تحقیقاتی ٹیموں نے حملہ آور کا جوتا بھی برآمد کرلیا ہے جس کا سائز 6 نمبر تھا جمعہ کے روز حیات آباد زرغونی مسجد کے قریب موٹر سائیکل سوارخودکش حملہ آور نے ایڈیشنل آئی جی پی خیبر پختونخوا محمد اشرف نورکی گاڑی کو نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں ایڈیشنل آئی جی پی گن مین سمیت جا ں بحق ہوئے تھے دوسری جانب تحقیقاتی ٹیموں نے دوسرے روز بھی جائے وقوعہ کادورہ کیااور شواہد اکٹھے کئے ۔
اب تک ہونیوالی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خودکش حملہ آور نے 100میٹر کے فاصلے سے ایڈیشنل آئی جی پی کی گاڑی کاتعاقب کیا اورپھر نشانہ بنایا رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ حملہ آور کی عمر 16سے 18 سال کے درمیان تھی جبکہ اس کا جوتا بھی ملا ہے جس کا سائز 6 نمبر ہے دوسری جانب مزید تحقیقات بھی جاری ہے۔