پشاور۔ قومی احتساب بیورو خیبر پختونخوا کے ریجنل بورڈ کا ایک اجلاس گزشتہ پشاور میں منعقدہوا۔فرمان اللہ خان ڈائریکٹر جنرل قومی احتساب بیورو، خیبر پختونخوا کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں ڈائریکٹرز، ایڈیشنل ڈائریکٹرز،ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل اکاؤنٹی بیلٹی ،کیس آفیسر، سینئر قانونی مشیر کے علاوہ متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں مختلف عوامی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کے احکامات جاری کیے گئے۔ ریجنل بورڈ نے میجر (ر) سید خالد آمین شاہ، چیف سیکیورٹی آفیسر پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (PDA ) اور دوسرے ملزمان کے خلاف بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی تحقیقات کی منظوری دے دی۔
ملزم پر الزام ہے کہ ان کو PDA میں غیر قانونی طریقے سے بھرتی کرکے چیف سیکیورٹی آفیسر تعینات کیا گیا۔ملز م پر کار پارکنگ ٹھیکے، ٹول پلازہ ٹھیکے، ناجائز تجاوزات اور غیر قانونی شفاخانوں سے رشوت لینے اورPDA میں120 ناجائز بھرتیاں کرنے کا بھی الزام ہے۔ بورڈ نے صوبہ خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی کمپنیز اور EOBI کے افسران و اہلکاران کے خلاف بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی تحقیقات کی منظوری دی۔ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے سینکڑوں پرائیوٹ سیکیورٹی گارڈز کی Pension ہڑپ کر کے ان کوPension Benefits سے محروم کیا۔
بورڈ نے تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن درگئی (ریونیومحکمہ درگئی) اور حاجی ظفر خان کے خلاف بھی بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی تحقیقات کی منظوری دی۔ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں ملی بھگت سے 160 ملین روپے کی قیمتی سرکاری اراضی واقعہ تحصیل ناظم دفتر G.T. روڈ درگئی پر قبضہ کیا ہے۔علاوہ ازیں بورڈ نے سابقہ ایگزٹیو انجینئر PHED فاٹا ڈویژن کوہاٹ کے خلاف بھی بدعنوانی کے ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی۔
ملزم نے قانون کی خلاف ورزی کر تے ہوئے مہنگے داموں ناقص Stabalizers کی خریداری کرکے قومی خزانے کو باری نقصان پہنچایا۔ اجلاس کے اختتام پر ڈائریکٹر جنرل قومی احتساب بیورو خیبر پختونخوافرمان اللہ خان نے عوام الناس سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے نیب کا ساتھ دینے کی درخواست کی۔
119