135

توہین عدالت کیس میں طلال چوہدری کو ایک ہفتے کی مہلت

اسلام آباد۔ سپریم کورٹ نے وزیر مملکت داخلہ طلال چودھری کو توہین عدالت کیس میں وکیل مقرر کرنے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت د یتے ہوئے آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت طلال چوہدری کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ منگل تک جواب طلب کر لیا ، کیس کی سماعت 13فروری تک ملتوی کردی۔

منگل کو جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں جسٹس مقبول باقر اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے طلال چوہدری کے خلاف توہیں عدالت کیس کی سماعت کی۔سماعت کے موقع پر طلال چوہدری سپریم کورٹ میں پیش ہوئے، ان کے ہمراہ مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما سینیٹر پرویز رشید اور وزیر مملکت طارق فضل چوہدری بھی تھے۔سماعت کے آغاز پر طلال چوہدری نے عدالت عظمی سے وکیل مقرر کرنے کے لیے 3 ہفتوں کا وقت طلب کیا۔جسٹس اعجاز افضل نے استفسار کیا تین ہفتے کیوں، تین سال کیوں نہیں؟جس پر طلال چوہدری نے جواب دیا کہ 'وکیل مصروف ہوتے ہیں۔

اس لیے تین ہفتے کی مہلت طلب کی ہے۔تاہم عدالت عظمی نے وزیر مملکت طلال چوہدری کی دخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں ایک ہفتے کی مہلت دے دی اور کیس کی سماعت منگل (13) فروری تک کے لیے ملتوی کردی گئی، عدالت نے آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت طلال چوہدری کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ منگل تک جواب طلب کر لیا ۔واضح رہے کہ عدلیہ مخالف تقریر پر آرٹیکل 184 (3) کے تحت چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے مسلم لیگ ((ن)کے رہنما طلال چودھری کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔