115

خیبر پختونخوا کا امن لوٹ آیا ٗدہشت گردی میں نمایاں کمی

پشاور۔خیبرپختونخوا میں رواں سال 2017 کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں پچھلے سال کی نسبت 51 فیصد ، بھتہ خوری میں 27 فیصد، اغواء برائے تاوان میں 10 فیصد، ڈکیتی کی وارداتوں میں 34، چوری میں 17 جبکہ قتل کی وارداتوں میں 7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، امسال مختلف کاروائیوں کے دوران 428 دہشت گردوں کو گرفتار ، 350 مقدمات کا سراغ لگا کر چالان عدالتوں میں پیش کے گئے جبکہ دہشت گردی کے 95واقعات کو ناکام بنا کر 179 شدت پسندوں کو گرفتار کیا گیا۔

اس کے علاوہ 352 کلو گرام بارودی مواد، 9 خودکش جیکٹس اور 278 دستی بموں کو برآمد کرکے ناکارہ بنا دیا گیااسی طرح محکمہ پولیس میں سزاء اور جزاء کے عمل کے تحت 114 افسران اور اہلکاروں کو نوکریوں سے برخاست جبکہ 1226کو معطل کیا گیا ہے پولیس رپورٹ کے مطابق رواں سال میں دہشت گردی کے واقعات پچھلے سال کے مقابلے میں 51فیصد کم ہیں گزشتہ سال دہشت گردی کے 258واقعات رونماہوئے تھے جبکہ اس سال 126 واقعات رونماہوئے رواں سال دہشت گردی کے صرف 3 بڑے واقعات ہوئے جن میں ایڈیشنل آئی جی اشرف نور، میجر جمال اورزراعت کے تربیتی سنٹر پر حملہ شامل ہیں۔

محکمہ انسدادی دہشت گردی نے رواں سال مختلف مقدمات میں مطلوب 428دہشت گرد گرفتار کئے جبکہ350مقدمات کا سراغ لگاکر چالان عدالتوں میں پیش کئے گئے رپورٹ کے مطابق پولیس نے رواں سال95 دہشت گرد کاروائیوں کو بروقت ناکام بناتے ہوئے اس میں 179 دہشت گردوں کو گرفتار کیاجن میں کئی دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کی گئی تھی اس کے علاوہ مختلف کاروائیوں کے دورا ن15مغویوں کو بحفاظت بازیاب کرا یاگیا۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال محکمہ انسدادِ دہشت گردی نے انٹیلی جنس پر مبنی ہزار سے زائدآپریشنز کئے اور اس میں 1346مشتبہ افراد گرفتار کئے۔ رپورٹ میں دھماکہ خیز مواد کی برآمد گی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سی ٹی ڈی نے مختلف کاروائیوں میں 278عدد ہینڈ گرینیڈز، 352کلو گرام دھماکہ خیز مواد، 9خود کُش جیکٹس اور آٹومیٹک ہتھیار برآمد کئے ہیں اسی طرح سال 2017 میں بھتہ خوری کے واقعات میں بھی27 فی صد کمی دیکھنے کو ملی۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال نیشنل ایکشن پلان کے تحت صوبے کے مختلف حصوں میں مجموعی طور پر 12248 سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشنز کئے گئے جن کے دوران 76 ہزار 244 مشتبہ افراد کو حراست میں لیاگیا اور18181عددمختلف نوعیت کا اسلحہ اور4لاکھ 76ہزار کارتوس برآمد کیے گئے۔

3لاکھ 78ہزار 944مکانات کو چیک کیا گیاجبکہ کرایہ داری فارم کی عدم تکمیل پر12891(بارہ ہزار آٹھ سو اکیانوے) ایف آئی آرز درج کئے گئے اورمہمانوں کی عدم تصدیق کی بناء پر ہوٹلوں کے خلاف 1529 ایف آئی آرز درج کئے گئے۔ رواں سال صوبے بھر میں77983مقامات پر سنیپ چیکنگ کے دوران194774 مشتبہ افراد کو گرفتارکر کے اُن سے مختلف قسم کا10944 عدد اسلحہ اور 368588 کارتوس بر آمد کیے گئے۔

صوبہ بھر میں سیکورٹی کے غیر تسلی بخش اور نا کافی اقدا مات پر 2269 تعلیمی اداروں ، 341 بس اڈوں، 6 سنیما گھروں اور 3348 حساس اور غیر محفوظ مقامات کے خلاف مقدمات درج کئے گئے جبکہ لاؤڈ سپیکروں کے غیر قانونی استعمال اور اشتعال انگیز تقاریر پر 3162ایف آئی آرز درج ہوئے جن کے تحت 3360افراد گرفتار کئے گئے۔ پولیس رپورٹ کے مطابق پچھلے سال کے مقابلے میں رواں سال کے دوران معمول کے جرائم میں بھی خاطر خواہ کمی دیکھی گئی۔

رواں سال کے دوران اغواء کی وارداتوں میں 10فیصد کمی آئی جبکہ ڈکیتی34 فیصد،چوری17 فیصد، گاڑیوں کی چوری 26فیصداور سنیچنگ میں36 فیصد گزشتہ سال کے مقابلے میں کمی دیکھی گئی رواں سال قتل کی وارداتیں پچھلے سال کی نسبت 7فیصد اور اقدام قتل 10فیصد کم ہیں۔ جائزے کے مطابق رواں سال ہوائی فائرنگ کے 6266 مقدمات درج کئے گئے جبکہ سال 2016 میں4662 مقدمات درج ہوچکے تھے۔