117

عام انتخابات کے شیڈول کا اعلان مئی میں کردیا جائے گا

اسلام آباد۔سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان بابر یعقوب فتح محمد نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کو بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا ہے کہ عام انتخابات کے شیڈول کا اعلان 26-27مئی 2018کو کردیا جائے گا۔ انتخابات 27-28جون کو متوقع ہیں ۔ حلقہ بندیوں کے بارے میں تین ہزار پٹیشنز موصول ہونے کا امکان ہے ۔ پانچ رکنی لارجر بینچ بنادیا گیا ہے بینچ کے ارکان کے ناموں کو خفیہ رکھا گیا ہے تاکہ انہیں کوئی تنگ نہ کرسکے کیونکہ گزشتہ حلقہ بندیوں کی پٹیشنز کے حوالے سے سماعت کرنے والے ارکان کے بارے میں شکایات موصول ہوئیں تھیں ۔ جمعہ کو پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس چیئر پرسن ڈاکٹرشیزرامنصب کھرل کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا قومی و شماریاتی ادارے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے حلقہ بندیوں اور عام انتخابات 2018کی تیاریوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔

فاٹا اور اسلام آباد میں سینیٹ انتخابات کی سمریاں وزیراعظم کے توسط سے ایوان صدر کو ارسال کردی گئی ہیں آج (ہفتہ کو)صدارتی حکمنامے جاری ہوجائیں گے اور سینیٹ انتخابات کا شیڈول ان علاقوں کے انتخابات پر بھی لاگو ہوجائے گا 8فروری تک صوبوں ، فاٹا اور اسلام آباد سے امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کروا سکیں گے ۔ سیکرٹری نے بتایا کہ صدارتی حکم ناموں اور تین تعطیلات کے پیش نظر سینیٹ انتخابات کے شیڈول میں توسیع کی گئی ہے ۔ سیکرٹری نے بتایا کہ فاٹا تک انتخابی قانون 2017کو توسیع دینے اور اسلام آباد میں سینیٹ کے انتخابات کے طریقہ کار کے بارے میں صدارتی اجازت کیلئے دونوں سمریاں تیار کرلی گئیں ہیں ۔ وزیراعظم کو ارسال کردی گئی ہیں ان بتایا کہ فاٹا کے بارے میں سمری کی تیاری کیلئے تین وزارتوں کا کردار تھا اس لیے شاید یہ بروقت تیار نہ کی جاسکی ہوگی ۔

اس میں فاٹا سیکرٹریٹ وزارت سیفران اور وزارت قانون و انصاف کی ورکنگ درکار تھی ۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے مزید بتایا کہ 28فروری سے قبل انتخابی حلقہ بندیوں کے کام کو مکمل کرلیا جائے گا۔ تین مارچ کو ابتدائی حلقہ بندیوں ک اعلان کردیا جائے گا۔ تین اپریل تک پٹیشنز وصول کی جائیں گی تین ہزار پیٹیشنز موصول ہونے کا امکان ہے ۔ تین مئی ان پٹینشز کو نمٹادیا جائے گا اور حتمی حلقہ بندیوں کا اعلان کردیا جائے گا۔ 26-27مئی کو عام انتخابات کے شیڈول کا اعلان کردیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس وقت سینیٹ انتخابات ، انتخابی فہرستوں کی تیاری ، حلقہ بندیوں اور عام انتخابات کے اہم آئینی انتظامات میں مصروف عمل ہے ہم ڈیڑھ سال سے کہہ رہے تھے کہ ہمیں قانون سازی کردیں اب ہم نے اپنی معمول کی تعطیلات بھی ختم کردی ہیں اور کام کررہے ہیں ۔

حلقہ بندیوں کی پٹیشنز کی شنوائی کیلئے پانچ رکنی لارجر بینچ بیٹھے گا کیونکہ سابقہ حلقہ بندیوں کے حوالے سے ہر صوبے کے رکن کو انتخابی پٹیشنز سننے کا اختیار دیا گیا تھا مگر صوبوں سے شکایتیں موصول ہوئیں تھیں اس لیے اسلام آباد میں یہ بینچ تشکیل دیا گیا ہے اور حلقہ بندیوں کی کمیٹیاں قائم کردی گئی ہیں ۔ ان کے نام نہیں بتاسکتے ۔ چیف الیکشن کمیشن کی ہدایت پر ان کو خفیہ رکھا جارہا ہے تاکہ حلقہ بندیوں کے معاملات میں شفافیت کو برقرار رکھا جاسکے ۔ متعلقہ حکام نے بتایا کہ پنجاب میں آبادی میں اضافے کی شرح کم ہے خیبرپختونخوا میں زیادہ ہے بلوچستان میں 1998کی مردم شماری کے دوران کئی علاقوں میں مردم شماری نہیں ہوسکی تھی جبکہ اب ساری صوبے میں مردم شماری کرنے میں کامیاب رہے ہیں ۔