375

والدین اوربھائی کے قاتل کو پشاور جیل میں پھانسی 

پشاور۔پشاور کے علاقہ اندرون کوہاٹی گیٹ کریم آباد میں 2001ء میں ناخلف بیٹے کے ہاتھوں والد، والدہ اور اپنے چھوٹے بھائی کو درد ناک طریقے سے قتل کرنے والے مجرم فیصل شیر از کو پشاور سنٹرل جیل میں علی الصبح پھانسی دیدی گئی جن کو مرشدآباد کے قریب قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

مجرم نے اپنے دوسرے چھوٹے بھائی جمال کو بھی زبح کرکے شدید زخمی کر دیا تھا لیکن پولیس کی بروقت کاروائی سے اُن کی جان بچ گئی تھی تفصیلات کے مطابق 2001ء جنوری میں شام کے وقت مرحوم جاوید کے گھر سے اچانک پہلے بھاری چیخوں کی آوازیں آنا شروع ہو ئی جس کے بعد فائرنگ کی آوازیں بھی آ نا شروع ہوئی جس پر اہل علاقہ نے یکہ توت پولیس کو واقعہ کی اطلاع دی اس دوران جب بھاری نفری پہنچی اور جاوید کے گھر کا مرکزی دروازہ توڑا تو اندر جاوید ، اُن کی زوجہ اور اُن کا چھوٹا بیٹا نعمان خون میں لت پت پڑا تھا۔

ان تینوں کو پہلے فائرنگ اور بعد میں زبح کر دیا تھا جبکہ جمال جس کو زبح کرنے کی پوری کوشش کی گئی تھی لیکن پولیس کی بروقت کاروائی اور طبی امداد ملنے کی وجہ سے اُن کی موت واقع نہیں ہوئی اس لرزہ خیز واقعہ میں جاوید کا بڑا بیٹا فیصل شیراز جو بچ گیا تھاپولیس نے وقوع کے وقت ہی فیصل شیراز کو شک کی بنا پر گرفتار کرکے اُنہیں شامل تفتیش کر دیا تفتیش کے دوران اُس نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیاجرم ثابت ہونے پر 5اکتوبر 2006کو ایڈیشنل سیشن جج پشاور کی عدالت نے مجرم فیصل شیراز کو3بار سزائے موت سنائی تھی۔

جس کے خلاف ہائیکورٹ اورسپریم کورٹ میں اپیلیں خارج ہو گئیں صدر پاکستان سے رحم کی اپیل مسترد ہو جانے کے بعد اُن کو گزشتہ روز پشاور سنٹرل جیل میں پھانسی دید ی گئی مرحوم کی لاش چھوٹے بھائی جمال نے وصول کی جن کو مرشد آباد کے قریب قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ۔