156

عاصمہ قتل کیس کی از خود سماعت

اسلام آباد: سپریم کورٹ عاصمہ قتل از خود نوٹس کی سماعت کل کرے گی جس کے لیے چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ تشکیل دے دیا گیا ہے۔

17 جنوری کے روز مردان کے ضلعی ناظم نے دعویٰ کیا تھا کہ 2 روز قبل یعنی 15 جنوری کو قتل کرکے کھیتوں میں پھینکی گئی 4 سالہ بچی عاصمہ سے زیادتی کی گئی جو پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ثابت ہوئی تاہم پولیس نے بچی سے زیادتی کا معاملہ مسترد کردیا تھا۔

تاہم عاصمہ قتل کیس کی تحقیقات کے لیے کے پی کے حکومت کی جانب سے بھیجے گئے اور شواہد کا پنجاب فرانزک ایجنسی میں ڈی این اے کیا گیا جس میں بچی سے زیادتی ثابت ہوگئی۔

از خود نوٹس

چیف جسٹس پاکستان نے عاصمہ قتل کیس کا از خود نوٹس لیا تھا اور خیبرپختونخوا پولیس کو 24 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

آئی جی خیبرپختونخوا نے ہفتے کے روز عاصمہ قتل کیس سے متعلق رپورٹ عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی تھی۔

 سپریم کورٹ نے عاصمہ قتل از خود نوٹس کی سماعت کے لیے کل کی تاریخ مقرر کردی ہے جس کے لیے بینچ بھی تشکیل دے دیا گیا ہے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔

عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا اور صوبے کے آئی جی کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔