186

بنی گالہ کے عوام کا عمران خان کے گھر کے باہر دھرنے کا فیصلہ

اسلام آباد۔بنی گالہ کے عوام نے عمران خان کے گھر کے باہر دھرنا دینے کا پروگرام بنا لیا۔ سپریم کورٹ کے حکم کی اسلام آباد انتظامیہ اور سی ڈی اے حکام کی جانب سے غلط تشریح کی وجہ سے بنی گالہ میں چھوٹے گھروں کی تعمیر کرنے والے غریب شہری اذیت میں مبتلا ہو گئے۔ بلند و بالا عمارتوں کی تعمیرات کا کام اندرونِ خانہ جاری، چھوٹے گھروں کی تعمیر پر پابندی عائد کر دی گئی۔

عدالت عظمی نے 24 اپریل 2017 کو تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی درخواست پروفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقہ بنی گالہ، بوٹینکل گارڈن اور نیشنل پارک کے علاقوں میں درختوں کی کٹائی پر پابندی عائد کرتے ہوئے واپڈا اور سوئی نادرن گیس کو ہدایت کی تھی کہ خلاف قانون بننے والی عمارتوں کو کنکشن فراہم نہ کئے جائیں۔ 

عدالت کے اس واضح حکم کے باوجود علاقے میں بلند و بالا عمارتوں اور پٹرول پمپس کی تعمیر جاری ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق سی ڈی اے اور آئی سی ٹی انتظامیہ نے عدالتی فیصلے کی غلط تشریح کرتے ہوئے رشوت کے لئے دروازے کھول لئے ہیں۔ بااثر شخصیات سے مٹھی گرم ہونے پر تعمیرات کی اجازت دی جا رہی ہے جبکہ عام غریب شہری جو پانچ یا اس سے کم مرلے زمین پر گھر بنانا چاہتا ہے اس کے لئے اجازت لینا ناممکن بنا دیا گیا ہے۔ 

دریں اثنا معززین علاقہ کے اجلاس میں چھوٹے گھروں کی تعمیر پر اسلام آباس انتظامیہ کی جانب سے پابندی ، بلند و بالا عمارتوں کی تعمیرات اور پٹرول پمپس کے قیام پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ گذشتہ دنوں ہونے والے اجلاس میں معززین علاقہ مظلوم حسین عباسی، محمد عباسی، اعظم خان، ڈاکٹر نیک نواب، شکیل احمد ترابی، ممبر ریاض حسین و دیگر نے شرکت کی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ موجودہ صورتحال کے خلاف ہر سطح پر آواز اٹھائی جائے گی۔ معززین علاقہ کا کہنا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف کی درخواست پر چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے علاقے میں درختوں کی کٹائی پر پابندی عائد کی تھی۔ گذشتہ دس ماہ سے عدالتی حکم کی وجہ سے مقامی متوسط اور غریب طبقے کے لئے انتظامیہ کی جانب سے مشکلات کھڑی کر دی گئی ہیں جبکہ عمران خان کے وکیل کی عدالت عظمی میں عدم پیشی کے باعث ایک سال سے معاملے پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔ مقامی لوگ عمران خان کے گھر کے باہر دھرنا دینے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔