270

پشاور میں اکادمی ادبیات کے دفتر کا سنگِ بنیاد

 

گورنرخیبرپختونخوا انجینئراقبال ظفرجھگڑا نے کہاہے کہ اہلِ قلم کسی بھی معاشرے کی تصویر ہوتے ہیں اورہمارے لکھاری امن پسندی اور رواداری کے فروغ میں اپنا فعال کردارادا کررہے ہیں۔انہو ں نے مزیدکہاکہ جہالت، ذہنی پستی، دہشت گردی، نفاق اور فساد کا خاتمہ صرف اور صرف ادب و ثقافت کے فروغ سے ہی کیا جاسکتا ہے۔وہ ہفتہ کے روز حیا ت آباد پشاورمیں اکادمی ادبیات پاکستان کے پشاور دفتر کی سنگِ بنیادرکھنے کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ 

اس موقع پرمشیر وزیر اعظم برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی ، چیئرمین اکادمی ادبیات پاکستان ڈاکٹر محمد قاسم بگھیو،ریذیڈنٹ ڈائریکٹر اکیڈمی ادبیات پشاور، نامورشعراء وادباء اوردیگرمتعلقہ حکام بھی موجودتھے۔ گورنرنے کہاکہ موجودہ حکومت نے قومی اداروں کے استحکام اور ترقی کے لیے مثالی اقدامات کیے ہیں جس کی ایک کڑی اکادمی ادبیات کی سرپرستی اور ترقی بھی ہے۔

انہوں نے اس امرپربھی خوشی کا اظہارکیا کہ اکادمی ادبیات پاکستان اپنے نئے دفاتر فاٹا، گلگت بلتستان، دادو اور مظفرآباد میں بھی قائم کر رہی ہے جس سے ان علاقوں کے ادب اور ادیبوں کو بھی ایک بہتر پلیٹ فارم دستیاب ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اکادمی ادبیات پاکستان کا پشاور دفتر پہلے سے ہی بہت فعال اور صوبے کے ادب کی ترویج کے لیے ہمہ وقت کوشاں رہتا ہے لیکن اپنی عمارت کی تعمیر سے اس دفتر کی کارکردگی یقیناًبہت بہتر ہوگی۔ 

انہوں نے کہاکہ تخلیقی سرگرمیوں اور مثبت فکر کی روشنی سے مختلف برائیوں کے اندھیروں کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ تقریب سے مشیرِ وزیر اعظم برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی اور چیئرمین اکادمی ادبیات پاکستان ڈاکٹر محمد قاسم بگھیونے بھی خطاب کیا۔