271

آلودگی پھیلانے والی سٹیل ملز کی بندش کے احکامات 

پشاور۔پشاورہائیکورٹ نے ملاکنڈ درگئی کے رہائشی علاقوں میں صنعتوں کے قیام اور آلودگی پھیلانے کا سبب بننے والی دو سٹیل ملز کو فوری طورپر بند کرنے کے احکامات جاری کردئیے ہیں اور ڈی سی ملاکنڈ کو نوٹس جاری کردیاکہ کس قانون کے تحت ان سٹیل ملز کوآپریشنز کی اجازت دی گئی ہے جبکہ ڈی جی ای پی اے اور چیف ایگزیکٹو سٹیل ملز کو بھی نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس غضنفر علی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے ملاکنڈ صنعتوں کے حوالے سے دائر رٹ پٹیشن کی سماعت کی درخواستوں میں موقف اختیار کیاگیاہے کہ متعلقہ انتظامیہ نے رہائشی علاقوں میں صنعتی یونٹس کے قیام کی اجازت دی ہے ۔

یہ ایک رہائشی علاقہ ہے جہاں کارخانوں کی وجہ سے فضا میں آلودگی پھیل رہی ہے جو علاقے میں خطرناک وبائی امراض کاسبب بن سکتی ہیں عدالت کوبتایاگیاکہ چونکہ ملاکنڈ کے علاقے میں کارخانے لگانے پر اٹھارہ فیصدٹیکسوں میں چھوٹ دی جاتی ہے اسلئے یہاں پر کارخانے لگائے جارہے ہیں جس پر ڈی جی تحفظ ماحولیات ڈاکٹر بشیر خان نے عدالت کو بتایاکہ تحفظ ماحولیات ایکٹ 2016 کے بعداسکی ملاکنڈ ڈویژن تک توسیع کی گئی ہے۔

یہاں جو کارخانے لگائے گئے ہیں ان میں آلودگی کے خاتمے کیلئے جدید مشینیں نصب کی گئی ہیں دلائل سننے کے بعد عدالت نے ڈی سی ملاکنڈ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہاکہ کس قانون کے تحت رہائشی علاقے میں سٹیل ملز لگانے کی اجازت دی گئی ہے عدالت نے سٹیل ملز کے چیف ایگزیکٹوز اور ڈی جی ای پی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو سٹیل ملز کی بندش کے احکامات بھی جاری کئے اور کیس کی سماعت آئندہ پیشی تک ملتوی کردی ۔