178

پاکستان میں تلور کے شکار پر پابندی لگادی گئی

لاہور ۔ لاہور ہائی کورٹ نے تلور کے شکار کے خلاف دائر درخواست کا فیصلہ سنا دیا ۔ عدالت نے سروے مکمل ہونے تک آئندہ برس شکار کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے ۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ تلور اور نایاب نسل کے مہمان پرندوں کا سروے مکمل کیا جائے ۔ عدالت نے تمام وزارتوں اور محکموں کو عدالتی احکامات پر عملدرآمد کا حکم دیا ہے ۔

عدالت نے رواں برس اور آئندہ دو برسوں کے لیے تلور کے شکار پر پابندی عائد کر دی ہے ۔ عدالت نے مشروط کیا ہے کہ مکمل سروے رپورٹ جب عدالت میں پیش کی جائے گی اس کے بعد تلور کے شکار پر پابندی اٹھا لی جائے گی ۔ دوران سماعت وفاقی حکومت کے وکیل کا کہنا تھا کہ اس فیصلہ سے مقامی کمیونٹی متاثر ہو گی لہذا فیصلہ پر نظر ثانی کی جائے ۔

اس پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ فیصلہ کے خلاف حکومت کو اپیل کا حق ہے اور فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ بھی جا سکتے ہیں ۔ جنوری اور فروری کے لیے جاری لائسنسز کینسل کر دئیے گئے ہیں اور اب تلور کا شکار نہیں کیا جا سکتا ۔ عدالت نے کمیشن کو دسمبر 2018 ء تک تلور کی افزائش سے متعلق رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ تلور کی افزائش ہدف سے بڑھنے پر شکار کی اجازت دی جائے ۔