231

گومل زام ڈیم سیکورٹی ٗ نجی فرم کی خدمات حاصل کرنیکا فیصلہ

پشاور۔خیبر پختونخوا حکومت نے سیکورٹی کی خدمات کی بناء پر گومل زام ڈیم منصوبے کی سیکورٹی کے لئے نجی سیکورٹی فرم کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ مقامی اراضی مالکان معاوضے کی عدم ادائیگی کے باعث دوران کینال کے لئے اراضی دینے سے منصوبے کی مارچ2018تک مکمل ہونے کا امکان نہیں اس بات کا انکشاف گومل زام ڈیم کمانڈ ایریا ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے تحت قائم پراجیکٹ مینجمنٹ کمیٹی کے پہلے اجلاس میں ہوا ہے۔

پراجیکٹ ڈائریکٹر نے اجلاس کو بتایا کہ اب تک منصوبے کے تحت194واٹر کورسز کی تعمیر کا ٹینڈر ہو چکا ہے جن میں12ارب تک124سکیموں پر کام کا آغاز ہو چکا ہے اور توقع ہے کہ جون تک150واٹر کورسز کی تعمیر مکمل ہوں گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کینال کی بندش کے دوران زیادہ سے زیادہ کام مکمل کیا جائے جبکہ نہروں کی بندش کی مدت میں پندرہ دنوں کی توسیع کی جائے واٹر کورسز کی تعمیر میں رکاوٹ بننے والے درختوں کا بھی خاتمہ کیا جائے اجلاس کو بتایا کہ علاقے میں سیکورٹی کی خراب صورتحال کے باعث منصوبے کی سیکورٹی کے لئے نجی سیکورٹی فرم کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس پر اجلاس میں اس سلسلے میں مقامی پولیس سے بھی مدد لینے اور سیکورٹی کی گارڈز کی تعداد میں اضافہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ مالکان اراضی کو معاوضے کی عدم ادائیگی کے باعث واران کینال کا کام بری طرح متاثر ہو رہا ہے کیونکہ مقامی سٹاف نے ابھی تک معاوضے کی ادائیگی کے لئے مالکانہ اراضی سے رابطہ نہیں کیا جس کی وجہ سے مالکان اراضی اپنی اراضی کا قبضہ دینے سے کترا رہے ہیں جس کی وجہ سے منصوبہ کے حوالے سے جاری سرگرمیاں مارچ کے آخر تک مکمل ہونا مشکل نظر آ رہا ہے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ منصوبے پر کام تیز کرنے کے لئے سیکورٹی اخراجات اور منصوبے کے لئے اراضی کی خریداری کے لئے فوری طور پر13115.5ملین روپے واپڈا کو ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا کہ منصوبے کے لئے جاری ہونے والے394ملین روپے میں اب تک صرف 56ملین روپے خرچ ہوئے ہیں جبکہ338ملین روپے ابھی تک خرچ نہیں کئے گئے۔ اجلاس میں متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی کہ منصوبے کے لئے اراضی کی خریداری کے لئے فوری طور پر482ملین روپے جاری کئے جائیں اور اراضی کی خریداری کا عمل تیز کیا جائے گا۔