1...ازواج واولاد:
مختلف اوقات میں متعدد شادیاں کیں، پہلی بیوی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی حضرت رقیہ ؓ تھیں، حبشہ کی ہجرت میں وہ آپ کے ساتھ تھیں، واپس آکر مدینہ منورہ کی ہجرت میں شریک ہوئیں، ایک سال زندہ رہیں، 2ھ میں غزوۂ بدر کے موقع پر وفات پائی، ان سے عبد اللہ نامی ایک فرزند تولد ہوا تھا جس نے پچپن ہی میں وفات پائی، اس کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی چھوٹی صاحبزادی حضرت ام کلثوم ؓ سے 3ھ میں نکاح ہوا، انہوں نے بھی نکاح کے چھ سات برس بعد 9ھ میں وفات پائی، ان سے کوئی اولاد نہیں ہوئی۔ اس کے بعد حسب ذیل نکاح کیے:
3... فاختہ بنت غزوان،
ان کے بطن سے بھی ایک فرزند تولد ہوا، عبد اللہ نام تھا ؛لیکن وہ بھی بچپن ہی میں فوت ہو گیا۔
4... ام عمروبنت جندب،
ان کے بطن سے عمرو،خالد،ابان،عمراورمریم پیدا ہوئے۔
5... فاطمہ بنت ولید،
یہ حضرت عثمان کے صاحبزادے ولید اورسعید کی ماں ہیں۔
6... ام لبنین بن عیتیہ،
ان سے عبدالملک پیدا ہوئے، انہوں نے بچپن ہی میں وفات پائی۔
7... رملہ بنت شیبہ،
عائشہ،ام ابان اورام عمر و؛ان کے بطن سے تولد ہوئیں۔
8... نائلہ بنت الفرافصہ،
شہادت کے وقت موجود تھیں، ان کے بطن سے مریم بنت عثمان ؓ پیدا ہوئیں۔ صاحبزادوں میں سے نامور حضرت ابان ہوئے،
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ صفائی لباس اور حلیہ کے متعلق چند معروضات پیش خدمت ہیں ۔
1...صفائی:
مزاج میں نفاست اورطہارت تھی، جب سے مسلمان ہوئے روزانہ غسل کیا کرتے تھے،( ابن حنبل 1/67 ) ہمیشہ اچھے کپڑے پہنتے تھے اورعطر لگاتے تھے۔
2... لباس
ابن سعد نے آپ کے لباس کا خاص عنوان باندھا ہے، گوآپ اچھے کپڑے استعمال فرماتے تھے ؛ لیکن اس میں تکلفات کو دخل نہیں ہوتا تھا،ایسے کپڑوں سے نہایت پرہیز کرتے تھے ،جس سے مزاج میں غرور و تکبر اورخود بینی کا مادہ پیدا ہوجاتا ہے، نفط ایک خاص قسم کا رومی کپڑا تھا جو امرائے عرب میں عموماً نہایت مطبوع تھا؛لیکن انہوں نے اس کو کبھی استعمال نہیں کیا اور نہ اپنی بیویوں کو پہننےدیا، تمام عمر پائجامہ نہیں پہنا، صرف شہادت کے وقت ستر کے خیال سے پہن لیا تھا، عموماً تہبند باندھا کرتے ،ایک تابعی روایت کرتے ہیں کہ جمعہ کے روز منبر پر ان کو دیکھا تو جوموٹا تہبند وہ پہنے تھے اس کی قیمت پانچ درہم سے زیادہ نہ تھی۔ ( مستدرک حاکم 3/92 )
3... حلیہ
صورۃ خوش رو اور خوب صورت تھے،( ابن حنبل 1/73) رنگ گندم گوں، قد معتدل ،ناک بلند اورخم دار رخسار پر گوشت اوران پر چیچک کے ہلکے ہلکے داغ، داڑھی گھنی اورطویل ،سرکے بال گھنے اور بڑے بڑے،یہاں تک کے زلف کانوں تک پہنچتی تھی،بعض روایات کے مطابق بالوں میں خضاب فرماتے تھے،دانت پیوستہ اورچمکدار تھے جن کو سونے کے تار سے باندھ کر مضبوط کیا گیا تھا۔