263

ڈاکٹرز بھرتی ٗ خیبرپختونخواپبلک سروس کمیشن کی پالیسی کالعدم

پشاور۔پشاورہائی کورٹ کے جسٹس وقاراحمدسیٹھ اورجسٹس مس مسرت ہلالی پرمشتمل دورکنی بنچ نے خیبرپختونخواپبلک سروس کمیشن کی جانب سے بیرون ملک سے ایم ڈی اورایم بی بی ایس کرنے والے امیدواروں کو میرٹ لسٹ میں نیچے رکھنے کی پالیسی کالعدم قرار دے دی اورکمیشن کو تمام امیدواروں کی قابلیت کی بنیاد پرمیرٹ لسٹ تیار کرنے کے احکامات جاری کردئیے ہیں عدالت عالیہ کے فاضل بنچ نے یہ احکامات گذشتہ روز خالدرحمان ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائردرخواست گذار ڈاکٹرسلمان فارس اوراٹھارہ دیگر ڈاکٹروں کی جانب سے دائررٹ کی سماعت مکمل ہونے پر جاری کئے اس موقع پرعدالت کوبتایاگیاکہ درخواست گذاروں نے چین اوردیگر بیرونی ممالک سے ایم ڈی اورایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی ہے۔

جب پبلک سروس کمیشن نے حال ہی میں ڈاکٹروں کی تقرری کی ہے تو میرٹ بنانے کی بجائے اندرون ملک ڈگری لینے والوں کو ٹاپ پررکھاجبکہ بیرون ملک ڈاکٹریٹ کرنے والوں کو نیچے رکھاگیا ہے خالدرحمان ایڈوکیٹ نے عدالت کوبتایا کہ درخواست گذاربیرون ملک سے گریجویٹس ہیں اورایم بی بی ایس اوردرخواست گذاروں کاکورس یکساں ہے جبکہ جب یہ بیرون ملک جاتے ہیں تو پی ایم ڈی سی ان کوباقاعدہ این او سی دیتی ہے اوراس کے بعدانہیں بیرون ملک سے ڈگری ملتی ہے اورجب ڈگری مل جاتی ہے تو اس کے بعد پی ایم ڈی سی ان کی رجسٹریشن کے لئے ٹیسٹ لیتی ہے اوراس طرح تمام ضابطے پورے کررکھے ہیں۔

صرف خیبرپختونخواپبلک سروس کمیشن کی یہ پالیسی ہے کہ وہ بیرون ملک گریجویٹ کرنے والوں کو میرٹ لسٹ پرنیچے رکھتی ہے اس موقع پر پبلک سروس کمیشن کے نمائندے نے بتایا کہ ان کویہ اختیارحاصل ہے کہ وہ کس طرح کی پالیسی اپناتے ہیں جس پرجسٹس وقارسیٹھ نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ نہیں انہیں یہ اختیارحاصل نہیں بلکہ سب کو یکساں طورمیرٹ پررکھناہے اورانہیں تعلیمی قابلیت کے مطابق نمبردینے ہیں فاضل بنچ نے رٹ کی سماعت مکمل ہونے پر خیبرپختونخواپبلک سروس کمیشن کی پالیسی کالعدم قرار دے دی اوراندرون ملک اوربیرون ملک کے گریجویٹس کو یکساں طورپرمیرٹ پررکھنے کے احکامات جاری کردئیے ۔