140

خیبر پختونخوا اسمبلی ٗنقیب اللہ قتل کیخلاف مذمتی قرارداد منظور

پشاور۔خیبرپختونخوا اسمبلی نے کراچی میں نقیب اللہ محسود کے ماورائے آئین قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف فوری عدالتی تحقیقا ت کرانے اور ملوث اہلکاروں کو قرارواقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے ،یہ مطالبہ اسمبلی میں منظور کی جانے والی متفقہ قرارداد کے ذریعے کیاگیا جو پی پی پی کے فخر اعظم وزیر اور پی ٹی آئی کے زرگل خان نے پیش کی ،ایوان میں پیش کردہ مشترکہ قرارداد میں کہاگیا کہ کراچی میں نقیب اللہ محسود کے ظالمانہ اور ماورائے آئین قتل کی شدید مذمت کی جاتی ہے اورمطالبہ کیاجاتاہے کہ اس واقعہ کی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں کیونکہ محکمانہ انکوائری کسی بھی اعتبار سے منصفانہ نہیں ہوگی اور نہ ہی اس میں حقائق کو منظر عام پر لایاجاسکے گا۔

انصاف کے تقاضوں کوپوراکرتے ہوئے اس واقعہ کی عدالتی تحقیقات ضروری ہیں تاکہ اس میں ملوث اہلکاروں کو کڑی سے کڑی سزادی جاسکے ۔اس موقع پر دیگر کئی قراردادون کی بھی منظوری دی گئی جن میں آمنہ سردار کی جانب سے محکمہ زراعت میں خواتین کے لیے مختص 10فیصدکوٹے کوبڑھاکر15 فیصد کیاجائے جس کی ایوان نے متفقہ منظوری دی۔

عظمیٰ خان کی جانب سے پیش کردہ دو قراردادوں کی بھی متفقہ طور پر منظوری دی گئی جن میں سے ایک قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیاگیا کہ خواتین کے لیے صرف دستکاری مراکز ہی نہ بنائے جائیں بلکہ جدید امور سے متعلق بھی انھیں تربیت دی جائے جبکہ دوسری قرارداد کے ذریعے زچگی کے دوران خواتین کی اموات کو بیماری قراردینے کا مطالبہ کیاگیا،ایوان نے دونوں قراردادوں کی متفقہ طور پر منظوری دی ۔