257

خیبر پختونخوا میں ہماری حکومت تبدیلی کا آغاز ہے ٗ پرویز خٹک

پشاور۔آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعظم بیرسٹر سلطان محمود نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک سے وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں ملاقات کی آزاد کشمیرکے ممبر قانون ساز اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف آزاد کشمیر کے سینئر نائب صدر عبدالماجد خان اور خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ایکسائز و ٹیکسیشن میاں جمشید الدین کاکاخیل بھی اس موقع پر موجود تھے ۔

وہ کچھ دیر وزیر اعلیٰ کے ساتھ رہے اور خیبر پختونخواکے مختلف مقامات پر رہائش پذیر کشمیری باشندوں کی فلاح و بہبود سمیت متعدد قومی و علاقائی مسائل اور سیاسی و حکومتی امور پر ان سے تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے خیبر پختونخوا کے مختلف شعبوں میں وسیع پیمانے پر اصلاحات اور قانون سازی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہاں کے اداروں کی یکدم بہتری اور ان پر عوامی اعتماد کی بحالی کے سبب یہاں کے سکونتی آزاد کشمیر آ کر عوام و خواص کی سطح پر خیبر پختونخوا کے گن گانے لگے ہیں جس کا کریڈٹ بلاشبہ یہاں بر سر اقتدار جماعت پی ٹی آئی کو جاتا ہے۔

انہوں نے اس سلسلے میں پولیس، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں ہونے والی تبدیلیوں اور ان کی عوامی سطح پر پذیرائی کا بطور خاص حوالہ دیا ۔ وزیر اعلیٰ نے پشاور، ایبٹ آباد، شنکیاری مانسہرہ اور سوات مٹہ سمیت مختلف علاقوں میں سکونتی کشمیری برادری کے شہری مسائل حل کرنے کیلئے مناسب اقدامات اٹھانے کا یقین دلایا انہوں نے پشاور میں کشمیری باشندوں کیلئے قبرستان کی اراضی کا بندوبست کرنے کے ضمن میں ڈپٹی کمشنر پشاور کو موقع پر احکامات جاری کئے جبکہ وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن میاں جمشید کو کشمیری امورکا نگران مقرر کیا تاکہ اہل کشمیر اپنے مقامی مسائل کے حل کے سلسلے میں ان سے رابطہ کر سکیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت در اصل تبدیلی کا نقطہ آغاز ہے جو کسی بھی مرحلے پر نہیں رکے گا بلکہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہم بحیثیت قوم دنیا کی ترقیافتہ اقوام کے برابر آ جائیں۔انہوں نے کہا کہ تبدیلی کے جاری سفر میں ہمارا حالیہ اقدام کوڈ آف سول پروسیجر رولز1908 میں ترمیم ہے جس کے تحت تمام دیوانی مقدمات کی ایک سال کی ڈیڈ لائن میں نمٹانا لازمی قرار پایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگلے مرحلے میں صوبائی حکومت وکلاء کی فیسوں کے تعین اور انہیں غریب سائلین کی بساط کے اندر کم سے کم سطح پر لانے کا جائزہ بھی لے رہے ہیں ۔دریں اثناء وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے صوبے کی محصولات میں اضافے اور محکمہ ایکسائز کی کارکردگی فعال بنانے کیلئے نئے خود مختار ادارے خیبرپختونخوا ریونیو اتھارٹی (کیپرا)کے مختلف شعبوں میں کلیکٹر، ایڈیشنل کلیکٹر،5 ڈپٹی ڈائریکٹر ز ،9 اسسٹنٹ ڈائریکٹرز، 4اسسٹنٹ کلیکٹرز اور پی آراو سمیت گریڈ7 تا19 کے متعدد نئے افسران اور اہلکاروں کی تقرری کی باضابطہ منظوری دے دی ہے تاہم انکی تقرری میڈیکل اور ضابطے کی دوسری کاروائی سے مشروط ہو گی ۔ 

وزیراعلیٰ نے نئے عملے کی تقرری کا عمل میرٹ کے مطابق سبک رفتاری سے مکمل کرنے پر سلیکشن بورڈ کے پندرہ ارکان کو ایک مہینے کی بنیادی تنخواہ کے برابر اعزازیہ کی منظوری بھی دی ۔ اسی طرح اُنہوں نے اتھارٹی کی کارکردگی فعال بنانے کیلئے درکار گاڑیوں کی خریداری کی غرض سے بجٹ میں دستیاب اڑھائی کروڑ روپے کے فوری اجراء کی ہدایت بھی کی ۔ وہ اپنے دفتر وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں کیپرا کی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔

وزیر اعلیٰ نے محکمہ ایکسائز وٹیکسیشن اورکیپرا حکام کو تاکید کی کہ صوبے کے محاصل میں نمایاں بہتری کیلئے انقلابی اقدامات اُٹھائیں، اہداف کو سو فیصد مکمل کریں اور فرائض کی شبانہ روزادائیگی میں کوئی کسر نہ چھوڑیں