143

پی آئی اے کا خسارہ 300 ارب سے تجاوز کرگیا

لاہور۔پی آئی اے کا خسارہ 300 ارب سے بھی تجاوز کرگیا۔ مشرق وسطیٰ کے کئی روٹ بند کرکے بھی خسارہ کم نہیں ہوسکتا۔ 33 ذاتی طیارے ہونے کے باوجود موجودہ اور سابقہ ادوار میں پی آئی اے کو ڈبونے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی۔ضرورت سے زیادہ بھرتیاں، مالی کرپشن، جعلی ڈگریوں پر بھاری تنخواہوں پر منظور نظر افراد کو پرکشش سیٹوں پر تعینات کرنا بھی معمول رہا۔نجی ٹی وی کے مطابق پی آئی اے میں اس وقت کل 13500 ملازمین 500 سے زائد پائلٹ 2500 کے قریب کیبن کریو بھی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے مالی خسارہ بڑھانے میں پیش پیش ہیں۔

چار ایئر بس طیارے مہنگے داموں ویت نام سے لیز پر لئے گئے۔ 12 عدد بوئنگ 777 اور 10اے ٹی آر بھی دنیا بھر کے 55 سے زائد روٹس پر چلنے کے باوجود خسارے کو پورا نہیں کرسکے۔کمپنی ایندھن کی مد میں 12 ارب سے زائد کی پی ایس او کی ناہندہ ہے۔ گزشتہ 5 سالوں میں اندرون و بیرون ملک بند روٹس پر کسی بھی نجی ایئر لائن نے طیارے چلانے کی زحمت نہ کی جس سے پی آئی اے کو تمام نقصان والے روٹس پر بھی پروازیں چلانا پڑیں۔اب حکومتی فیصلے کے بعد رواں ماہ کابینہ کمیٹی سے ایک بار پھر پی آئی اے کی فروخت کے حوالے سے منظوری لی جائے گی۔ ا

گر مناسب خریدار مل گیا تو موجودہ حکومت کی جانب سے الیکشن سے پہلے ہی پی آئی اے کی فروخت کا فیصلہ منظر عام پر آجائے گا۔امریکہ کا روٹ بھی منافع بخش نہ ہونے کی وجہ سے پہلے ہی بند کر دیا گیا۔ اب مشرق وسطیٰ کے بھی کئی روٹ بند کر دئیے جائیں گے جبکہ ویت نام سے لیے گئے 4 طیارے بھی رواں ماہ واپس ہونے پر یورپ کے کئی روٹس بند ہوجائیں گے۔