انڈونیشیا میں والدین نے اپنے بچے کا ایسا انوکھا نام رکھا کہ اسے "دنیا کے سب سے عجیب نام" کا اعزاز مل گیا۔
انڈونیشیا کے مقامی میڈیا کے مطابق جنوب مغربی صوبے میں مقیم ایک فیملی نے اپنے نومولود کا نام 'گوگل' رکھتے ہوئے اُسے قانونی طور پر رجسٹرڈ بھی کرا لیا ہے۔
فیملی کی جانب سے بچے کے نام کے ساتھ والد کا نام نہیں لگایا گیا، اس کا نام صرف 'گوگل' رجسٹرڈ کرایا گیا ہے۔
فوٹو: بشکریہ کومپاران
8 ماہ کے گوگل کے والد اینڈی سپوترا نے انڈونیشین میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے بچے کے نام کے حوالے سے کئی ناموں پر غور کیا اور اس نتیجے پر پہنچے کہ بچے کا نام ٹیکنالوجی کمپنی کے نام پر ہونا چاہیے۔
اینڈی سپوترا کے مطابق انہوں نے بچے کا نام ونڈوز، آئی او ایس، مائیکروسافٹ، آئی فون اور دیگر رکھنے پر غور کیا اور آخر کار بچے کا نام 'گوگل' رکھ دیا۔
فوٹو: بشکریہ کومپاران
گوگل کی 27 سالہ والدہ ایلا کرینا کا کہنا تھا کہ انہیں شروع میں اپنے بچے کا نام پسند نہیں آیا مگر اب وہ اس نام سے خوش ہیں جو کہ دنیا کے سب سے مقبول سرچ انجن کا بھی نام ہے۔
انڈونیشین میڈیا کے مطابق گوگل کی والدہ نے بتایا کہ وہ پہلے اپنے بچے کا نام سب کو بتانے میں بہت شرمندگی محسوس کر رہی تھیں اور 3 ماہ تک انہوں نے نام کسی کو بھی نہیں بتایا، وہ سب کو صرف یہی بتاتی تھیں کہ یہ لڑکا ہے۔
ایلا کرینا کا مزید کہنا تھا کہ شروع سے ہی گوگل استعمال کرنے کا کافی شوق رکھتی تھیں اور امید ہے کہ اُن کے بیٹے میں یہ بھی لیڈر والی خصلتیں ہوں گی جس طرح گوگل لوگوں کی مدد کرتا ہے اسی طرح ان کا بیٹا بھی لوگوں کی مدد کرے گا۔
اگر میرا ایک اور بچہ ہوا تو میں اس کا نام واٹس ایپ رکھوں گی، والدہ ایلا
بچے کی والدہ سے جب یہ سوال کیا گیا کہ انہوں نے گوگل کے نام کے ساتھ باپ کا نام پیدائشی سرٹیفیکیٹ میں کیوں نہیں لکھوایا؟، تو ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بچے کے خصوصی نام کی قدر کو کم نہیں کرنا چاہتی۔
گوگل کی والدہ ایلا کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹے کے نام پر سب لوگ بہت مذاق اُڑا رہے ہیں، مجھے اس بات سے اب کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ لوگ اس نام کا مطلب سہی سے نہیں جانتے جبھی وہ اس کا مذاق اُ ڑا رہے ہیں۔
ایلا کا مزید کہنا تھا کہ اگر میرا ایک اور بچہ ہوا تو میں اس کا نام واٹس ایپ رکھوں گی۔