260

جنوبی اضلاع میں صاف پانی فراہمی کیلئے اربوں کے اخراجات

پشاور۔صوبائی وزیر اطلاعات و آبنوشی شاہ فرمان نے کہا ہے کہ حکومت خیبرپختونخوا پارٹی قائد عمران خان کے وژن کے مطابق صوبے کے تمام علاقوں خصوصاً جنوبی اضلاع کو بلاامتیاز پینے کے پانی کی فراہمی کے منصوبوں پر عمل پیراہے، 2013ء تک سارے جنوبی اضلاع میں صرف 1558آبنوشی کے منصوبے تھے جبکہ گزشتہ ساڑھے 4سالوں کے دوران ان اضلاع میں 944آبنوشی کے منصوبے شروع کئے گئے ہیں جن میں سے 445مکمل اور499تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی اضلاع میں پینے کے پانی کی فراہمی پر تقریباً7ارب روپے جبکہ صرف کرک میں تقریباًپونے 2ارب روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔یہ تفصیلات انہوں نے پیر کے روز خوشحال خان یونیورسٹی کرک میں پارٹی قائد عمران خان کو ضلع کرک میں پینے کے پانی کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتائیں۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن مشتاق غنی،مشیر جیل خانہ جات ملک قاسم خٹک،اراکین صوبائی اسمبلی گل صاحب خان خٹک، دینا نازاور زرین ضیاء، سیکرٹری پبلک ہیلتھ نظام الدین، چیف انجینئر بہرہ مندخان اورعبد السمیع اور ایس ای پبلک ہیلتھ کوہاٹ امجد علی خان بھی موجود تھے۔

شاہ فرمان نے کہا کہ جنوبی اضلاع میں پینے کے پانی کا مسئلہ زیادہ گھمبیر ہے اس لئے یہاں پر زیادہ توجہ دی جارہی ہے اور ان اضلاع میں 1ارب روپے سے زیادہ مالیت کے آبنوشی کے مزید97منصوبے سیاست کی بجائے ضرورت کی بنیاد پر شروع کئے جارہے ہیں جن کی تکمیل سے یہاں پینے کے پانی کامسئلہ زیادہ تر حل ہوجائے گا۔وزیر آبپاشی نے کہا کہ ہماری حکومت نے آبنوشی کے شعبے میں سولر ٹیکنالوجی متعارف کرائی ہے اور نئی تمام سکیمیں سولر پر بنائی جارہی ہیں جبکہ موجودہ 530میں سے جنوبی اضلاع میں 306سکیمیں سولرائزڈ کی جارہی ہیں اسی طرح مجوزہ 1200 میں سے جنوبی اضلاع 802سکیمیں سولرائزیشن پر منتقل کرنے کا پروگرام ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرک میں ناقابل استعمال پینے کے پانی کو قابل استعمال بنانے کا منصوبہ شروع کرنے کے علاوہ 55کروڑ روپے کی لاگت سے لواغر ڈیم اورچنغوز ڈیم سے پینے کے پانی کا منصوبہ بھی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کردیاگیاہے۔اس موقع پر عمران خان نے شرکاء کی جانب سے شنوہ گڈی خیل کرک میں یورینیم زدہ پانی کی نشاندہی کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ پہلی مرتبہ ان کے نوٹس میں آیا ہے اور وہ چیف سیکرٹری سے اس معاملے کے بارے میں تفصیلات معلوم کریں گے اور اس کے حل کے لئے مناسب اقدامات اٹھائیں گے۔