236

خیبر پختونخوا اسمبلی میں سانحہ قصور کیخلاف مذمتی قرارداد منظور

پشاور۔خیبرپختونخوا اسمبلی میں قصور واقعہ کے خلاف مذمتی قرار داد اتفاق رائے سے منظور کر لی گئی ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں اٹھارویں ترمیم کے نافذ العمل اور باچاخان ایئر پورٹ میں مسائل سے متعلق بھی قراردادیں منظور کی گئیں۔

خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس پیر کے روز سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں قصور کے دلخراش واقعہ کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی قرارداد پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی نگہت اورکزئی نے پیش کی جس پر دیگر ارکان کے بھی دستخط تھے قرارداد میں کہا گیا کہ قصور واقعہ پر انسانیت کا سر شرم سے جھک گیا ہے دہشت گردی سے جان نہیں چھوٹی کہ پنجاب میں جنسی زیادتی کے واقعات نے تمام لوگوں کو ذہنی اذیت میں ڈال دیا ہے۔

پنجاب حکومت واقعہ میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے میں ناکام ہوئی ہے قرارداد میں مطالبہ کیاگیا کہ مذکورہ انسانیت سوز واقعہ میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے سرعام پھانسی دی جائے جے یو آئی کی عظمیٰ خان نے کہا کہ خواتین کیسے گھروں سے نکل کر مردوں کے شانہ بشانہ کام کریں کہ ان کے ساتھ ایسا سلوک کیاجاتاہے صوبہ کے 12اضلاع میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹس فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے بند کردیئے گئے ہیں حالانکہ اس حکومت نے تو سرمایہ کاری عوام پر کرنے کا اعلان کیاتھا لیکن بی آرٹی کی وجہ سے انہیں سب کچھ بھول گیاہے ۔

ایم پی آمنہ سردار نے کہا کہ زینب ہم سب کی بچی تھی اور اس کا درد سب کو محسوس ہورہاہے لیکن اس کے ساتھ ڈی آئی خان کی شریفاں ٗمردان کی اسماء ٗنوشہرہ اور مانسہرہ میں زیادتی کا نشانہ بننے والی بچیاں بھی ہماری بچیاں ہیں جن پر سیاست نہ کی جائے معراج ہمایون نے کہا کہ زینب پانچ دنوں تک اغواء رہی لیکن اس کا سراغ نہیں لگایاجاسکا،ہمیں تو یقین تھا کہ صوبہ میں ایسے واقعات کے بارے میں آج پولیس اسمبلی میں رپورٹ لائے گی ادھر خیبرپختونخوا میں اٹھارویں ترمیم کے نافذ العمل سے متعلق قرارداد بھی منظور کی گئی۔

قرارداد پیپلز پارٹی کے فخر اعظم وزیر نے پیش کی جس میں کہا گیا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد اب تک صوبے کو اختیارات نہیں ملے ایک دوسری قرارداد میں باچاخان ایئر پورٹ میں مسائل کی نشاندہی کی گئی اور بعد ازاں قرارداد منظور کی گئی قرارداد ڈپٹی سپیکر مہر تاج روغانی نے پیش کی جس میں کہا گیا کہ باچاخان ایئر پورٹ پر مسافروں کیلئے سہولیات ناکافی ہیں ۔ایئر پورٹ پر مسافروں کی آمد و رفت کیلئے صرف ایک گیٹ ہے اور رش کی وجہ سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ ایئر پورٹ میں تمام سہولیات اور مسافروں کیلئے آسانی پیدا کی جائے ۔