پشاور۔ وفاقی حکو مت نے پشاور بس منصوبے کے ٹھیکیداروں کو ادا کی جانے والی مختلف رقوم پر ود ہولڈنگ ٹیکس جمع نہ کرنے کے متعلق جواز کے ساتھ وضاحت تین دن کے اندر طلب کرلی ہے ۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے خصوصی مراسلے میں صو بائی حکو مت سے کہا ہے کہ گذشتہ برس دسمبر کی 16اور 22تاریخ کے دوران بی آر ٹی منصوبے کے ٹھیکیداروں کو 7.5 فیصد ٹیکس کے حساب سے کروڑوں روپے کی ادائیگی کی گئی جس پر مجموعی طور پر 107,415,801روپے کی ٹیکس وصولی بنتی ہے جو کہ اب پی ڈی اے پر انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق 161کے تحت واجب الااداہے ۔
مراسلے میں پی ڈی اے کو وضاحت کے ساتھ کہا گیا ہے کہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی شق 158کے تحت ایک ہی تاریخ پر ٹھیکیداروں کو ادا کی جانے والی رقوم پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی ادائیگی ختم کرنے ضرورت تھی بصورت دیگر نادہندہ رقم پر 12فیصد کے حساب سے سالانہ وصولی کی جائے گی پی ڈی اے ڈاریکٹر کو اس بارے تحریر ی و تفصیلی جواب 17جنوری تک ڈپٹی کمشنران لینڈ ریونیو پشاور کے پاس جمع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے بصورت دیگر مجوزہ ٹیکس رقم مقررہ قوانین کے تحت وصول کی جائے گی ۔
