عام طور پر ہڈیوں کی کمزوری یا بھربھرے پن کا مسئلہ 40 سال کے بعد خواتین میں عام سمجھا جاتا ہے مگر درمیانی عمر کے مردوں کو بھی ایک عام عادت کے نتیجے میں اس خطرے کا سامنا ہوسکتا ہے ۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
مسیسپی یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نوجوان اور درمیانی عمر کے افراد میں ہڈیوں کے بھربھرے پن کے مرض کے خطرے کی شرح بہت زیادہ ہوتی ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 35 سے 50 سال کے درمیان ہر تین میں سے ایک مرد ہڈیوں کی کمزوری کے عارضے osteopenia کا مرض سامنے آتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ مردوں میں توقعات سے زیادہ ہڈیوں کی کمزوری کا خطرہ ہوتا ہے خصوصاً اگر وہ اپنا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے کے عادی ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس تحقیق میں بہت کم افراد کی ہڈیوں کی صحت کا جائزہ لیا گیا اور اس حوالے سے زیادہ بڑے پیمانے پر تحقیق کی ضرورت ہے تاہم مردوں کو اپنے طرز زندگی میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہوتی ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مرد اپنی ہڈیوں کی صحت درمیانی عمر میں مختلف ورزشوں جیسے چہل قدمی، جاگنگ اور وزن اٹھانے وغیرہ سے مستحکم رکھ سکتے ہیں۔
ان ورزشوں سے ہڈیوں کو کشش ثقل کے خلاف کام کرنے کا موقع ملتا ہے اور وزن کو سپورٹ دے کر انہیں زیادہ مضبوط بناتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ کیلشیئیم اور وٹامن ڈی کی غذاﺅں میں کمی بھی ہڈیوں کی کثافت کو کم کرنے کا باعث بنتا ہے جو کہ ہڈیوں کے بھربھرے پن کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے دی جرنل آف امریکن Osteopathic ایسوسی ایشن میں شائع ہوئے۔