87

میشا اور علی ظفر کو غیر ضروری درخواستیں دائر کرنے سے روک دیا گیا

 اسلام آباد۔گلوکارہ میشا شفیع،اداکار علی ظفر کی طرف سے دائر ہتک عزت کے دعوی سے متعلق درخواست کی سماعت  میں سپریم کورٹ سے ریلیف حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی،عدالت نے 9 گواہوں کے بیانات اور جرح ایک ساتھ کرنے کی اجازت د یتے ہوئے گواہان پر بیان کے فوری بعد جرح کرنے کا ڈسٹرکٹ کورٹ کا حکم بھی کالعدم قرار دے دیا۔

 منگل کو سماعت کے دوران عدالت نے علی ظفر کے وکیل کو ایک ہفتے میں گواہوں کے بیان حلفی جمع کرانے کا حکم بھی دے دیا۔ میشا شفیع کے وکیل نے گواہان پر جرح کرنے کیلئے ایک ہفتے کا وقت مانگ لیا۔عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ میشا شفیع کے وکیل گواہان پر جرح کی تیاری سات روز میں مکمل کریں۔تیاری کے بعد ایک ہی روز گواہان پر جرح مکمل کرنے کی کوشش کی جائے۔

میشا شفیع کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ ان کی موکلہ  علی ظفر کے تمام گواہان کو نہیں جانتی۔گواہان علی ظفر کے ملازمین ہیں۔علی ظفر کے وکیل نے کہا کوئی گواہ علی ظفر کا ملازم نہیں ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسی نے استفسار کیا علی ظفر کا میشا شفیع کی درخواست پر بنیادی اعتراض کیا ہے؟علی ظفر کے وکیل نے کہا قانون کے مطابق گواہ کا بیان اور جرح ایک ہی دن ہوتی ہے۔اس پر جسٹس فائز عیسی نے کہا بیان اور جرح ایک دن ہونے کا اختیار عدالت کا ہے۔میشا شفیع کے وکیل نے کہا گواہان کی لسٹ مل جائے تو ایک دن میں جرح کر لینگے۔سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق مقررہ وقت میں ٹرائل مکمل کیا جائے۔عدالت نے حکم دیا کہ ٹرائل کورٹ غیر ضروری التوا نہ دیتے ہوئے ٹرائل کو جلد مکمل کرے۔

سپریم کورٹ نے میشا شفیع اور علی ظفر کو غیر ضروری درخواستیں دائر کرنے سے بھی روک دیا۔میشا شفیع کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ اگر اگلی سماعت پر جرح کیلئے تیاری نہ کر سکا تو ایک ہفتے کا وقت دیا جائے۔عدالت نے میشا شفیع کے وکیل کی  یہ استدعا بھی  منظور کر لی۔عدالت نے میشا شفیع کی  درخواست نمٹا دی۔