60

خیبر پختونخوا کی ایک اور سکیم میں خورد برد کا انکشاف

پشاور۔خیبر پختونخوا حکومت کی فروغ تعلیم کے لیے’’اقرا ء فروغ تعلیم واچر اسکیم‘‘میں خورد برد کا انکشاف ہوا ہے۔صوبائی معائنہ ٹیم نے ایلیمنٹری ایجوکیشن فاؤنڈیشن خیبرپختونخوا کی’’اقرا فروغ تعلیم واچر اسکیم‘‘سے متعلق اپنی رپورٹ میں خورد برد کا انکشاف کیا ہے۔اس اسکیم کے تحت ایسے والدین جو اپنے بچوں کو تعلیم نہیں دلواسکتے تھے انہیں واچر جاری کیے جاتے تھے جس کی بنیاد پر وہ اپنے بچوں کو کسی بھی اسکول سے مفت تعلیم دلوا سکتے تھے۔

اس اسکیم کا مقصد صوبے کے پسماندہ علاقوں میں 5سے 16سال کی عمر کے بچوں کو اسکولوں میں داخلہ دلوانا تھا۔صوبائی معائنہ ٹیم کی رپورٹ کے مطابق مانسہرہ میں اسکول میں داخلے کی مد میں ملنے والے فنڈز ہڑپ کر لیے گئے جبکہ 2کروڑ 64 لاکھ روپے کے فنڈز میں سے ایک کروڑ 94لاکھ روپے خورد برد کیے گئے ہیں۔صوبائی معائنہ ٹیم نے کہا کہ 23اسکولوں میں سے 6اسکولز گھوسٹ جبکہ 21غیر رجسٹرڈ نکلے، نجی اسکول لبڑ کوٹ مانسہرہ میں 79بچوں کی مد میں پیسے لیے جارہے تھے۔

رپورٹ کے مطابق احرار میرہ میں ایک نجی اسکول کا وجود ہی نہیں تھا اس کے باوجود 3ماہ میں 13لاکھ روپے جاری ہوئے جبکہ جابہ میں ایک نجی اسکول میں 236بچوں کے نام پر وصولی کی جارہی تھی۔صوبائی معائنہ ٹیم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انسپکشن ٹیم نے مانسہرہ کے 89میں سے 23اسکولوں میں انکوائری کی، طلبا، متعلقہ اسٹاف اور اسکولز پرنسپلز کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایم ڈی ایلیمنٹری ایجوکیشن فانڈیشن اپنی ذمے داریاں پوری کرنے میں ناکام رہے، ذوالفقاراحمد نے بطور ایم ڈی واچرز کی تصدیق نہیں کی جبکہ ڈائریکٹرمانیٹرنگ نوازخان بھی اپنی ذمے داری نبھانے میں ناکام رہے۔رپورٹ کے مطابق ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر بطور قائم مقام ایم ڈی مانیٹرنگ کا کوئی نظام وضع نہ کرسکے، بیورو آف اسٹیسٹکس کے اہلکار جاوید اقبال اسکول سے باہر ہونے والے بچوں کا ڈیٹا پیش نہ کرسکے۔

معائنہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر گل تاج جان نے بھی فرائض سے غفلت برتی جبکہ ڈائریکٹر فنانس فضل نسیم بھی اپنی ذمے داری نبھانے میں ناکام رہے۔صوبائی انسپکشن ٹیم نے نیب کے ذریعے ہڑپ شدہ رقم اسکول مالکان سے وصول کرنے اور ایم ڈی ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فانڈیشن ذوالفقار احمد کو عہدے سے ہٹانے کی سفارش کی ۔

معائنہ ٹیم نے اپنی رپورٹ میں غفلت برتنے پر ذمے داران کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے اور محکمہ پی اینڈ ڈی، فنانس کو 'اقرا ء فروغ تعلیم واچر اسکیم' کی ذمے داری سونپنے کی سفارش کی ہے۔ دوسری جانب سابق ایم ڈی ایلیمنٹری ایجوکیشن فاونڈیشن خیبرپختونخوا ذوالفقار احمد نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب کرپشن نظر آئی تو وزیراعلی کو آگاہ کیا تھا، میرا اس گھپلے سے کوئی تعلق نہیں۔ذوالفقار احمد نے کہا کہ نیب سے انکوائری کرالی جائے اور کچھ بھی ثابت ہو تو سزا کے لیے تیار ہوں۔