124

سندھ اسمبلی میں ایم ایم اے کے رکن پر تھپڑوں کی بارش، ہنگامہ آرائی

 کراچی:  سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی کےخلاف تحریک استحقاق پیش کرنے پر متحدہ مجلس عمل کے رکن سید عبدالرشید پر اپوزیشن کے بعض ارکان نے حملہ کردیا۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا،اپوزیشن جماعتوں میں دراڑ پڑ گئی، ایم ایم کے رکن اور تحریک لبیک کے ارکان اپوزیشن اتحاد سے الگ ہوگئے۔

سید عبدالرشید کی جانب سے  فردوس شمیم نقوی کےخلاف تحریک استحقاق پیش کی گئی جس کی پیپلزپارٹی نے بھی حمایت کی، تحریک استحقا ق کے متن میں کہا گیا کہ فردوس شمیم نقوی کابیان توہین آمیز ہے ۔

فردوس شمیم نقوی کےریمارکس پر سید عبدالرشید کے احتجاج پر پی ٹی آئی، ایم کیوایم اور جے ڈی اے  کے ارکان بھڑک اٹھے اور بعض ارکان نے آگے بڑھ کر سید عبدالرشید پر حملہ کردیا، بعض ارکان نے سید عبدالرشید پر تھپڑوں کی بارش کردی، صوبائی وزرا نے سید عبدالرشید کو اپنی حفاظت میں لیا تو اس دوران بعض ارکان گتم گتھا ہوگئے۔

حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں نے ایک دوسرے کے قائدین کے خلاف زبردست نعرے بازی کی، اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈیسک کے سامنے کھڑے ہوئے احتجاج کیا اور بعض ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔

صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن ارکان نے غنڈہ گردی کی ہے اوربد تہذیبی پر مبنی نعرے لگا ئے، جن ارکان نے ہاتھا پائی کی ان کے ایوان میں آنے پر پابندی عائد کی جائے۔

دوسری جانب سید عبد الرشید نے حملہ کرنے والے ارکان کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارسلان تاج راج اظہر سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے،  مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں ، کہا گیا کہ ایوان سے باہر نکلو تو دیکھیں گے۔