41

اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی گرفتار

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو گرفتار کرلیا۔

نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق نیب کراچی نے اپنے راولپنڈی اور نیب ہیڈ کوارٹرز کے انٹیلی جنس ونگ کی معاونت سے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو گرفتار کیا۔

احتساب کے قومی ادارے نے بتایا کہ ملزم پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے اور انہیں ریمانڈ کے لیے احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

دوسری جانب ذرائع نے بتایا تھا کہ آغا سراج درانی پر سرکاری فنڈز میں مبینہ خورد برد کا بھی الزام ہے۔آغا سراج درانی کی اسلام آباد سے گرفتاری کے حوالے سے ذرائع نے بتایا تھا کہ کہ نیب کو کراچی سے ان کی گرفتاری میں کافی مسائل تھے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ آغا سراج درانی کو اسلام آباد سے اس لیے گرفتار کیا گیا کیونکہ وہ اپنے خلاف کیسز اور اہم دستاویزات پر اثر انداز ہوسکتے تھے۔

گرفتاری سے متعلق ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اسپیکر سندھ اسمبلی کو نیب راولپنڈی میں رکھا گیا ہے اور انہیں ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیا جائے گا، جس کے بعد ان کی کراچی منتقلی یقینی بنائی جائے گی۔

بعد ازاں نیب کی جانب سے آغا سراج درانی کو راہداری ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیا گیا۔نیب کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ اسپیکر اسمبلی کے خلاف کراچی میں اثاثہ جات ریفرنس زیر سماعت ہے۔

جس کے بعد عدالت نے ان کا 3 روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں کراچی کی متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔خیال رہے کہ گزشتہ برس جولائی میں نیب نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف کرپشن کے مختلف الزامات پر انکوائری کی منظوری دی تھی۔

نیب کے ریجنل ڈائریکٹر نے پیپلز پارٹی کے رہنما کے خلاف 3 الگ الگ تحقیقات کا آغاز کیا تھا، جس میں پہلی تحقیقات میں آغا سراج درانی پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام تھا۔

اس کے علاوہ ان پر دوسرا الزام 352 غیر قانونی تقرریوں کا الزام تھا جبکہ ان کے خلاف تیسری تحقیقات ایم پی اے ہوسٹل اور سندھ اسمبلی کی نئی عمارت کی تعمیر کے لیے مخصوص فنڈ میں خورد برد سمیت ان منصوبوں کے پراجیکٹ ڈائریکٹرز کی تقرریوں سے متعلق تھی۔

واضح رہے کہ احتساب کے قومی ادارے کی جانب سے کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔اس سے قبل 6 فروری 2019 کو قومی احتساب بیورو نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور اس وقت کے سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کو گرفتار کرلیا تھا۔