75

کم خرچ گھروں کی تعمیر کیلئے 5 کروڑ ڈالر موصول

پاکستان مورٹگیج ری فنانس (پی ایم آر سی) کو ورلڈ بینک سے کم خرچ گھروں کی تعمیر کے لیے 5 کروڑ 80 لاکھ ڈالر موصول ہوگئے جبکہ دیگر 7 کروڑ ڈالر ملنے ابھی باقی ہیں۔

جون 2018 میں ہاؤسنگ کے شعبے کے فروغ کے لیے قائم ہونے والی پی ایم آر سی نے اب تک اس کام کے لیے 1.2 ارب روپے خرچ کیے ہیں۔پی ایم آر سی کے سی ای او مدثر ایچ خان نیمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’ہمیں جنرل ہاؤسنگ کے لیے 5 کروڑ 80 لاکھ ڈالر موصول ہوگئے ہیں جبکہ دیگر 7 کروڑ ڈالر ابھی ملنے باقی ہیں اور اس رقم کا استعمال ملک میں کم خرچ گھروں کے فروغ کے لیے کیا جائے گا۔

کمپنی کی جانب سے بینکوں سے کم قیمت پر رقم حاصل کی جاتی ہے جبکہ بینکوں کو ہاؤسنگ کے لیے طے شدہ سود پر رقم دینے کی اجازت ہے۔بینک الفلاح اور عسکری بینک کو پی ایم آر سی سے رقم موصول ہوچکی ہے جبکہ اسلامک بینک سمیت دیگر 2 بینک رقم دینے والے سے رابطے میں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’ہم ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن سے کم خرچ گھروں کے منصوبے پر مذاکرات کر تے ہوئے ۔

اس کے طریقہ کار کو حتمی شکل دے رہے ہیں اور 5 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی رقم بینکوں کی جانب سے اگلے 6 ماہ میں استعمال کی جائے گی۔ملک میں 1 کروڑ گھروں کی کمی کے باعث بینکوں اور دیگر سرمایہ کاروں کے پاس اس موقع سے فائدہ اٹھانے کا بہترین موقع ہے ۔

خصوصی طور پر ایسا شعبہ جو حکومت کی سماجی و معاشی ایجنڈا میں اہم ترجیح ہے۔ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (آباد) کے چیئرمین محمد حسن بخشی نے ڈان کو بتایا کہ ’وزیر اعظم کے ہاؤسنگ پر ٹاسک فورس کے رکن ہونے کی حیثیت سے میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ 3 سے 4 ماہ میں منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے حتمی ڈرافٹ تیار کرلیا جائے گا۔

ان کے مطابق ٹاسک فورس کے قیام کے بعد سے وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کم از کم 10 اجلاس منعقد کیے جاچکے ہیں، اس منصوبے کے تحت کم قیمت پر چھوٹی زمینیں، گھر یا اپارٹمنٹس پیش کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ ایسے اداروں کی کوششوں سے حکومت کے منصوبوں کو تعاون حاصل ہوگا تاہم دونوں میں کوئی ڈائریکٹ رابطہ نہیں ہے۔

خیال رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے کم خرچ گھروں کے لیے سبدیڈائزڈ فنانسنگ فیسیلٹی جس کے تحت بینک 10 لاکھ قرض کی 50 فیصد رقم کو 1 فیصد سود پر دے گا جبکہ قرض لینے والے سے یہ 5 فیصد چارج کیا جائے گا۔