50

چوہدری نثار کے اسمبلی میں حلف نہ اٹھانے کا اقدام چیلنج

لاہور: سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی جانب سے صوبائی اسمبلی میں حلف نہ اٹھانے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔ چوہدری نثار کے خلاف مذکورہ درخواست ندیم سرور ایڈووکیٹ کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ نمائندوں کا حلف نہ اٹھانا عوامی نمائندگی قانون کے خلاف ہے اور یہ اقدام آرٹیکل 2 اے 17 اور 25 کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار نے صوبائی نشست پر کامیابی حاصل کرنے کے بعد تاحال پنجاب اسمبلی میں حلف نہیں اٹھایا اور انہوں نے حلف نہ اٹھاکر ووٹرز کی تذلیل کی ہے۔

عدالت کو بتایا گیا کہ پنجاب اسمبلی میں چوہدری نثار کا حلقہ نمائندگی سے محروم ہوچکا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی کہ عدالت چوہدری نثار کی کامیابی کو کالعدم قرار دے کر دوبارہ انتخاب کروانے کا حکم جاری کرے۔ عدالت عالیہ سے یہ بھی استدعا کی گئی کہ وہ الیکشن کمیشن کو انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے اراکین اسمبلی کو حلف اٹھانے کا پابند کرے۔

خیال رہے کہ پاناما پیپرز لیکس منظر عام پر آنے کے بعد اور سپریم کورٹ کی جانب سے اس حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے خلاف فیصلہ سنائے جانے پر اس وقت کے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے درمیان اختلافات نہ صرف منظر عام پر آئے بلکہ سابق وزیر داخلہ نے جولائی 2018 میں ہونے والے انتخابات میں آزاد حیثیتسے حصہ بھی لیا۔

مذکورہ انتخابات میں سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے قومی اسمبلی کے حلقہ 59 اور 63 اور صوبائی اسمبلی کے 2 حلقوں پی پی 10 اور پی پی 12 سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا، تاہم انہیں صوبائی اسمبلی کے حلقے پر کامیابی حاصل ہوئی تھی جبکہ قومی اسمبلی کے حلقے میں کامیابی حاصل کرنے میں ناکام ہوئی تھی۔