82

نوازشریف کی سزا معطلی کی درخواست پر نیب سے جواب طلب

اسلام آباد۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں دائر اپیل پر قومی احتساب بیورو (نیب) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

عدالت نے سماعت تین ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی ۔پیر کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے نواز شریف کی درخواست پر سماعت کی۔اس موقع پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے، عدالت عالیہ نے مقدمے کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا اور اضافی دستاویزات جمع کروانے کی نواز شریف کی درخواست منظور کرلی۔

جسٹس عامر فاروق نے نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث سے استفسار کیا آپ کا دفاع کیا ہے ؟ خواجہ حارث نے کہا نیب نے پورا کیس جے آئی ٹی رپورٹ پر تیار کیا، جے آئی ٹی نے جن کے بیان لیے انہیں بطور گواہ پیش نہیں کیا، نواز شریف اثاثوں کے اصل مالک نہیں اس کے باوجود سزا سنائی گئی۔ انہوں نے موقف اختیار کیا کہ اپیل پر سماعت تو دیر سے مقرر ہوتی ہے، پہلے سزا معطلی کی درخواست سنی جائے، جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ریکارڈ آنے دیں پھر اس معاملے کو دیکھیں گے۔عدالت عالیہ نے ریمارکس دیئے کہ جب ضرورت محسوس ہوئی تو اپیل اور سزا معطلی کی درخواست کو الگ کر دیں گے۔

دوسری جانب عدالت عالیہ نے فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف نیب کی اپیل پر مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد فریقین کو نوٹس جاری کریں گے۔اس کے علاوہ عدالت عالیہ نے العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں نواز شریف کی سزا بڑھانے کے لیے نیب کی اپیل پر انہیں نوٹس جاری کردیا۔بعد ازاں عدالت عالیہ نے درخواست کی سماعت 3 ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔