157

لیکچررزکی مستقلی کیلئے صوبائی حکومت کو 3 دن کی ڈیڈلائن

پشاور۔آل کالج اوربی ایس فنڈ لیکچررز ایسوسی ایشن خیبرپختونخواہ کے لیکچررزنے اپنی مستقلی کیلئے صوبائی حکومت کوتین دن کی ڈیڈلائن دیتے ہوئے مطالبات منظورنہ ہونے کی صورت میں 11جنوری کوبنی گالا میں احتجاجی دھرنادینے کااعلان کردیا۔

پشاورپریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری نصیراللہ خان اوردیگرعہدیداروں نے کہاکہ سال2000میں صوبے اورفاٹاکے مختلف سرکاری کالجوں میں مستقل اساتذہ کی کمی کے باعث ہائیرایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ان آسامیوں کوپرکرنے کیلئے کالج فنڈ،بی ایس فنڈڈسے لیکچررزبھرتی کرنے کااعلامیہ جاری کیاگیااورتاحال یہ بھرتیاں خالصتاًمیرٹ پرہورہی ہیں اوران کی سلیکشن کرنے والی کمیٹی متعلقہ کالج کے پرنسپل سمیت دیگرسینئرپروفیسرحضرات پرمشتمل ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مذکورہ لیکچررزاعلی تعلیم یافتہ ہونے کے ساتھ ساتھ ہائیرایجوکیشن کے معیارپربھی پورااترتے ہیں اوران کی کارکردگی سے انتظامیہ اورطلبہ دونوں مطمئن ہیں اورمذکورہ لیکچررزجودس سال سے زیادہ عرصے سے صوبے کے پوسٹ گریجویٹ کالجز،ڈگری کالجز،کامرس کالجزاورٹیکنکل کالجرمیں اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں لیکن تاحال انکی مستقلی نہیں کی گئی جس کی وجہ سے ان میں سخت مایوسی پائی جاتی ہے حالانکہ صوبائی حکومت کئی پراجیکٹس میں کام کرنے والے ہزاروں ملازمین کومستقل کرچکی ہے ۔

حال ہی میں 27دسمبر2017ء کوبھی وزیراعلیٰ نے 53پراجیکٹس کے 4ہزارسے زائدملازمین کومستقل کیالیکن لیکچررز جنکی تعداد500سے زائد ہے اوران میں خواتین بھی شامل ہیں مستقلی سے محروم رہیں حالانکہ وزیراعلیٰ نے ایک میٹنک کے دوران آئی ٹی ،ایٹااوراین ٹی ایس اساتذہ اوردوسرے ذرائع سے بھرتی شدہ تمام ملازمین کواگلے ریگولرائزیشن پلان میں شامل کرنے کاحکم بھی دیاتھااورچیف سیکرٹری نے ایک خط بھی اس سلسلے میں جاری کیاتھاجس کے بعد اپنے مطالبات کے حوالے سے ہم نے حکومتی نمائندوں سے کئی بار ملاقاتیں کیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی جس کی وجہ سے لیکچررزمیں سخت مایوسی پائی جاتی ہے۔

لۃذاحکومت وقت سے مطالبہ ہے کہ صوبے میں اس وقت بھی 1200لیکچررز کی پوسٹیں خالی ہے ان پوسٹوں پر مذکورہ لیکچررزکو مستقل کیاجائے جسکے لئے ہم حکومت کوتین روزکی ڈیڈلائن دیتے ہیں بصورت دیگر11جنوری کوتمام اساتذہ قلم چھوڑکربنی گالا کے سامنے اپنی مطالبات منوانے تک دھرنادینگے۔