کراچی: بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی اور چین کے تحقیقی ادارے وہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی، چائنیز اکیڈمی آف سائنسزکے درمیان ایک مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط ہوئے ہیں جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان نہ صرف ’’وائرولوجی‘‘ بلکہ تحقیقی و تعلیمی تعاون کو مزید بڑھانا ہے ملک میں ’’وائرولوجی‘‘ کا کوئی قومی ادارہ موجود نہیں ہے جبکہ پاکستان وائرل مرض ہیپاٹائٹس میں دنیا میں اول نمبر پر ہے۔
آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سینئر افسر نے کہا ہے کہ معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے درمیان سائنسدانوں اور ٹیکنیشنوں کا باہمی تبادلہ بھی کیا جائے گا تاکہ ماہرین کو سائنسی، تربیتی اور تحقیقی مواقع فراہم ہوسکیں، دونوں تعلیمی و تحقیقی ادارے ہر سال متعلقہ موضوعات پر مشترکہ ورکشاپ اور سیمینار کا انعقاد بھی کریں گے اس معاہدے کی مدت 5 سال ہے، سینئر افسر کے مطابق آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری جبکہ چینی ادارے وہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر چن زنوین نے وہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کے کیمپس میں حال ہی میں منعقدہ تقریب کے دوران اس معاہدے پر دستخط کیے اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک میں ’وائرولوجی‘ کا کوئی قومی ادارہ موجود نہیں ہے جبکہ پاکستان وائرل مرض ہیپاٹائٹس میں دنیا میں اول نمبر پر ہے۔
اس کے علاوہ دیگر وائرل امراض میں ڈنگی، زکا، کانگو وائرس ، اور چکن گونیا بھی شامل ہیں انھوں نے کہا آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کا شمارترقی پذیر دنیا کے بہترین حیاتیاتی اور کیمیائی علوم کے اداروں میں ہوتا ہے جہاں دنیا بھر سے سائنسدان سائنسی و تحقیقی تربیت کے لیے پاکستان آتے ہیں، اس میں، ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری، لطیف ابراہیم جمال (ایل ای جے) نیشنل سائنس انفارمیشن سینٹر اور ڈاکٹر پنجوانی سینٹرفار مالیکیولر میڈیسن ا ینڈ ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی) جیسے معرف ادارے بھی شامل ہیں جبکہ مزید 10 عمارتیں بھی جہاں جدید تجربہ گاہیں سرگرم ہیں ان تحقیقی اداروں کا حصہ ہیں، پروفیسر ڈاکٹر چن زنوین نے کہا بین الاقوامی تعاون دراصل تحقیقی منصوبہ بندی کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے، انھوں نے کہا دونوں تحقیقی ادارے سائنس اور ٹیکنالوجی میں پیش رفت کرنے کے لیے یکساں مقاصد رکھتے ہیں۔