منامہ: سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل کی سماعت سلطنت کے قوانین کے تحت اور سعودی سرزمین پر ہی ہوگی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بحرین میں ہونے والی علاقائی سمٹ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ قتل کی تحقیقات کے لیے وقت درکار ہوتا ہے لیکن دنیا اس معاملے پر ہیجانی کیفیت کا شکار ہوگئی ہے۔
سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ قتل کی تحقیقات جاری ہیں تاہم اس معاملے بہت جلدی مچائی جارہی ہے، لگتا ہے یہ معاملہ ہسٹریائی ہوگیا ہے جس پر بلاوجہ ہیجانی کیفیت پیدا کی جارہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے تفتیشی حکام کی ترکی کے ساتھ استنبول میں مشترکہ تحقیقات جاری ہیں تاہم ملزمان کے خلاف سعودی قوانین کے تحت اور سعودی عرب میں ہی سماعت ہوگی۔
سعودی وزیر خارجہ کا امریکی وزیر دفاع کے بیان کو نظر انداز کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ تعلقات مضبوط اور مستحکم ہیں، صحافی کے قتل کی وجہ سے ان تعلقات میں دراڑ نہیں آئے گی۔ چند بیانات سے تعلقات کو کمزور نہیں بنایا جاسکتا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ترک صدر طیب اردگان نے اپنی جماعت کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کا قتل استنبول میں ہوا ہے اس لیے ملزمان کے خلاف قانونی چارہ جوئی بھی استنبول میں ہی ہوگی۔