128

آئی ایم ایف کے قرض کا عوام پر بوجھ نہیں پڑے گا: عمران خان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب سے بڑا پیکج ملنے پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب اگر آئی ایم ایف کے پاس گئے بھی تو اس کا بوجھ عوام پر منتقل نہیں کریں گے۔

وزیراعظم عمران خان کا قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ قرضوں کی قسطیں واپس کرنی تھیں جس کی وجہ سے ہم پر بوجھ پڑ گیا تھا اور اگر ہم براہ راست آئی ایم ایف کے پاس چلے جاتے تو اس سے عوام پر مزید دباؤ بڑھ جاتا لیکن اللہ کا شکر ہے کہ سعودی عرب سے بڑا زبردست پیکج مل گیا ہے۔

وزیراعظم نے 'زبردست پیکج' دینے پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اب اگر ہم آئی ایم ایف سے قرضہ لیں گے بھی تو اس کا بوجھ عوام پر منتقل نہیں کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ قرض کے لیے مزید دو دوست ممالک سے بھی بات چل رہی ہے۔

گزشتہ قرضوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 1971 میں پاکستان کا کل قرضہ 30 ارب تھا جو 2008 تک 6 ہزار ارب تک پہنچ گیا۔وزیراعظم نے کہا کہ 2008 سے اب تک حکومت پر 30 ہزار ارب کا قرضہ ہو گیا ہے، ہم سابق حکومتوں کے لیے ہوئے قرضے اتار رہے ہیں۔

مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم پر تنقید کرنے والی جماعتوں کو شرم آنی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ آج گردشی قرضہ 1200 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے، سابق حکومت ورکرز کا ویلفیئر فنڈ بھی کھا گئی، پاکستان اسٹیل میں بھی ورکرز کے پیسے کھا گئے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تو ہم نے کچھ کیا ہی نہیں ہے، ابھی تو ہم سابقہ حکومتوں کے نقصان کا بوجھ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ان لوگوں کو پتہ ہے کہ یہ لوگ کیا کر کے گئے ہیں، انہیں پتہ ہے کہ جب 30 ہزار ارب روپے کا آڈٹ ہو گا تو اُن کی کرپشن سامنے آئے گی۔